سوچو ذرا تم مظلوم پر ظلم کہاں کا یہ انصاف ہے
کیا تم اب چاہتے ہو
طاقت دکھاتے ہو جیسے تمہیں سب معاف ہے
جنہیں پھولوں کو کیوں مارتے ہو
زندگی کے پنوں کو کیوں پھاڑتے ہو
ظلم مت کرو
خدا سے تم ڈرو
ماسوم لوگوں سے تم نہ لڑو
یہ بھی انسان ہے دل میں قرآن ہے کچھ تم تو خوف کرو
گھر اُجڑ گئے سارے کھو گئے اپنے پیارے بیٹے ہیں رب کے سہارے
سہارے ظلم بند کرو
سہمیں ہیں بیچارے
آنکھوں میں انگارے
کسمت کے یہ مارے ظلم بند کرو
ننے پھولوں کو کیوں مارتے ہو
زندگی کے پنوں کو کیوں پھاڑتے ہو
ظلم مت کرو
خدا سے تم ڈرو
ماسوم لوگوں سے تم نہ لڑو
یہ بھی انسان ہے دل میں قرآن ہے
کچھ تم تو خوف کرو
خاموش کیوں سب ہیں ظلم دیکھتے جب ہیں کہتے یہ انہیں کب ہیں ظلم بند کرو
آس تھی کیوں سب پہ اب چھوڑ دیا رب پہ ایک ہی التجالب پہ ظلم بند کرو
ننے پھولوں کو کیوں مارتے ہو
زندگی کے پنوں کو کیوں پھاڑتے ہو
ظلم مت کرو
خدا سے تم ڈرو
ماسوم
لوگوں سے تم نہ لڑو
یہ بھی انسان ہے دل میں قرآن ہے کچھ تم تو خوف کرو
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật