یا اج میری سرکار
سجا سجا ہے نور نور میں
پاجا کا دربار
سوالی آئے ہیں چوکھٹ پر سنجر کے سرکار پار ہو بیڑا پار
بیڑا پار یا پاجا لگا دو بیڑا پار
سجا سجا ہے نور نور میں
پاجا کا دربار
سوالی آئے ہیں چوکھٹ پر سنجر کے سرکار
پار ہو بیڑا پار
یا پاجا لگا دو بیڑا پار
اکسی
سجا ہے نور نور میں پاجا ہے نور نور میں
پاجا ہے نور نور
پاجا ہے نور نور میں پاجا ہے نور نور
آہ جھکتا ہے خواجہ تر پے زمانہ سفی گھرانہ چشتی گھرانہ
بانجو کی تم نے گو دی بھری ہے
لاکھوں کی تم نے جھولی بھری ہے
خواجہ تر پے دکھی دلوں کی سنو بیلوں پکار پار ہو بیڑا پار
لگا دو بیڑا پار یا پاجا لگا دو بیڑا پار
آہ پیار نبی کی تم پے عطا ہے
ہر قطب ہر قلندر فیدا ہے
جو بھی کھاتا ہے خواجہ کلنگر
اس کے حالات ہوتے ہیں بہتر
ہر دیوانہ
خواجہ کن پر
کلتے ہیں بلہار
پار ہو بیڑا پار
حق سے
حق والی تمہاری نگریہ
خواجہ اس ماں آروں کے سد پے
مجھ کو اڑا دو چشتی چدریہ
کتنے دور والا ہے چہرا تمہارا
کتنا دلکش ہے سافا تمہارا
تم جو ہندل والی بن کے نکلے سوپی در سے والی بن کے نکلے
شہرِ اجمیر میں ہے کرینا یہ ہے ہندوستان کا مدینہ
سر فراد آیا سر کو چھکائے صدقہ منظور جانیے پائے
صدقہ منظور جانیے پائے
جنتی دروازہ کھول دینا
جنتی دروازہ کھول دینا
ہم کو دیوانا تم بول دینا
چشتی گھارانے
والے خواجہ آج کرو دل جوئی
دنیا میں
ہم درد نہیں ہے
سیوا تمہارے کوئی
اجمیر والے خواجہ سوریہ رحمت والی تمہاری نگریہ
خواجہ اصما حارک صدقے مجھ کو اڑا دو چشتی چدریہ
خواجہ سوریہ ڈال دو میرے سینے میں انوار
پار ہو بیڑا پار
لگا دو بیڑا پار
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật