بو رات ہی کیا جس میں تم نہ ہو
بو یاد ہی کیا جس یاد میں تم نہ ہو
بو دل ہی کیا
جس دل میں تم نہ ہو
پیار بھرے داستاتی تیرے میرے سنم
آز تیرے لیے میرے ہاتھ میں کلم
تجھے لگتا تھا میں کر نہیں پاؤں گا
یہاں آنے پہ لگے گا ساتو چنم
اب کوئی کچھ بھی کہہ میرا کیا چاہتا ہے
یہ وقت کے بات وقت سب کا آتا ہے
مجھے اب نہیں خود کو ہرانا ہے
بیر نہیں دنیا کی مجھے پیار کمانا ہے
ہاں تجھے شکریہ تُو نے جو سکھا دیا
تیری اسن پہچان تُو نے خود دکھا دیا
بہت تجھے چھا لیا تیرے لیے رو لیا
تُو نے اب تک چو کیا چل تجھے معاف کیا
رات ہی کیا جب تم ساتھ نہ ہو
یاد ہی کیا جب تمہاری یاد نہ ہو
کیسے بھول جائے تمہیں دل میرا
دل کو تمہیں بھولانے کی چاہت نہ ہو
بہ رات بہ بات کٹی ہوئی پل کیسے بھول گئی کیا تجھ میں اکل
ایک بار سوچتی کیا جیوں گا کیسے میں ٹوٹ گیا میں جب گئی تُو بدل
خوابوں سے دوستی اور حالات سے تم میں
لائیف کی اصولوں سے خود کا ہی جنگ ہے
کوئی کوئی کہیں کھو جانے کا جی کرتا ہے
نا جانے کیوں یہ سالہ دل بہت درتا ہے
کاش پھر تُس سے ملاقات نہ ہو
پھر ایک دفعہ وہ چاہت نہ ہو
تنہائی میں میں بہت خوش ہوں
پھر بس روح کو تیری عادت نہ ہو
عشق پورا ہو گیا محبت سیکھ لیا
زندگی کے سارے خواہش پورا ہو گیا
ساری خوشی چھین کے جب تُو چلی گئی
سچ کر رہا ہوں میں دل تب ٹوٹ گیا
وہ رات ہی کیا جب تُن ساتھ نہ ہو وہ یاد ہی کیا جب تُمہاری یاد نہ ہو
کیسے بھول جائے یہ دل میرا دل کو تُمہیں بھولانے کی چاہت نہ ہو