رشتے نا تے سارے کاتم
میں چلا ایسی راہ پر
ٹوٹے بھرم
رشتے نا تے سارے کاتم
منزلہ پتا ہے پھر بھی ٹوٹے نا ہم
رشتے نا تے سارے کاتم میں چلا ایسی راہ پر ٹوٹے بھرم
رشتے نا تے سارے کاتم منزلہ پتا ہے پھر بھی ٹوٹے نا ہم
مجھے ماں باپ رکھتے نا گلاس ہافل کبھی ہونے نا دیتے فیل کی بیٹا
لوزر تو کمی نہ کسی چیز کی لیکن پاپا پر پرانے کپڑے
ماں بیٹھے دیکھے کی بیٹا کیسے ہے سجناتا سپنے
بیس کا ہوا تو لگا یہ سب ایزی ہے فسانہ
اب تک لکھ رہا ایک کس میں ملی بیٹی ہے
ماں کو سکون کی نیندہ اس لئے کر رہا ڈگری ہوں ایم
اے انگلش کہنے کو انگلش میں کیوں کہ لکھ رہا ہوں
ڈو بی ایس کوز ایو فالفیس بن انسرتن بلیو
لیکن خود میں ہے ایل پرسرف ماں کے کنگا
بینچنگ دو ویٹ اوف رسپونسبیلیٹیز گھر کا بڑا ہوں لیکن ہے جوڑا دے گسین
اسے ایک خراب کرنا چاہتا ہے کہ میں اس کی
ایکسٹ بننا چاہتا ہوں کہ مہاں کو ریٹائر کرنا
سلور سپوند میں میرے کھڑچا اتنا ہے لڑکا کرتا
نرشہ باپ کے پیسے سے اور مہاں کو کال کرتا
دو سو بیج سکور کرنا ہے دو سو بیج سکور کرنا ہے
ہیلو
ہاں میری شاید دو سو روپے میرے ساتھ ہیں
ہاں ہاں ہاں دو سو بیج سکور کرنا ہے
کھتا منزل آکتا ہے اس میں بھی روپے نا ہاں