ریحان کی علفت میں
جو عشق نکلتے ہیں
کاسموں ملک ریحان کوتی سے بدلتے ہیں
دیکھو میرے ریحان کی سندھائی کرامت ہے
دروازے خود غیب سے کھلتے ہیں
ریحان کی
علفت میں جو عشق نکلتے ہیں
کاسموں
ملک ریحان کوتی سے بدلتے ہیں
کٹتی ہے صداقت پر پیڑی یہاں لوہے کی
چھوٹے بھی یہاں آ کر
حق بات مکلتے ہیں
ریحان کی علفت میں جو
عشق نکلتے ہیں
کاسموں ملک ریحان کوتی سے بدلتے ہیں
دیکھو میرے ریحان کی سندھائی کرامت ہے
شاد آب ایسی در سے
رغبت ہے میرے دل کو
دشمن میری ریحان کی
نسبت سے بھی جلد ہے
ریحان کی علفت میں جو
عشق نکلتے ہیں
کاسموں ملک ریحان کوتی سے بدلتے ہیں
ریحان کی علفت میں جو
عشق نکلتے ہیں
کاسموں ملک ریحان کوتی سے بدلتے ہیں
03:32