كَذَٰرَكِ يَطْبَعُ اللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ قَلْبٍ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍاَنْ عَبْدُ لَابِ مَسُعُدٍاَنْ نَبِيِّ صَلَى اللَّهُ عَلَيْهِ وَعَلِي وَسَلَّمُقَالَ يَدْخُلْ جَنَّ مُنْ قَانَ فِي قَلْبِهِ مِسْقَالِ زَرَّةٍ مِنْ قِبْرٍمُتَّفَقُنَا رَيْهِصدق اللہ مولانا رضی اللہ عنہدور شریف پڑھی ہے اللہم صلی اللہ علیہ وسلممتکبر بہت جھوٹا ہوتا ہےبہت جھوٹا ہوتا ہےاس کی وجہ یہ ہےکہ نہ اس کی عزت اپنی ہےنہ مال اپنا ہےنہ حسن اپنا ہےنہ جان اپنی ہےوہ کونسی چیز ہے کہ اس کی اپنی ہےنسی اقل اپنی ہےاب جیوانہ ہو جائےٹھیک تاکہ آدمی ہےبڑی بڑی کام کرتے ہیںانجنئر ہےڈاکٹر ہےپائلٹ ہےجازو کو چلانے والا ہےدماغ اگدم خراب ہو گیاتو اگر اس کی اپنی دماغ ہوتےتو خراب ہوتا ہےاس کی اپنی نہیں ہےجو شخص تکبر کرتا ہےتو ظاہر ہےکہ اللہ تعالیٰ کی چیزوں پر دعویٰ کرتا ہےیہ میری ہےتو جب وہمیری چیز پر آپ دعویٰ کریں گےجھوٹے دعویٰ کریں گےتو مجھے نراضی ہوگی نہیں ہوگیچیز بھی موری ہےمجازی طور پرکیونکہ ابھی کہا ہےکہ مجھے کوئی چیز نہیں ہےمجازی طور پریہ چیزیں میری ہیںیہ چشمہ میرا ہےظاہر ہے کہ میرا نہیں ہےیہ اللہ تعالیٰ کی دیا ہوئی ہےسب کچھ اللہ تعالیٰ کی امانت ہےہمارے پاسعقل ہےخنر ہےعزت ہےکتنے عزت والے ہوتے ہیںدو دن میں عزت ہو جاتے ہیںبرنبی بعودکتنے عزت والے تھےایک منٹ میں دو منٹ میںکیا ہو جائےہو گئےعزت ہو گئےاللہ تعالیٰ حفاظت فرمائےتو جس چیز پرکوئی نیم اپنا ہےیہ جب آدمی بڑا ہو جاتا ہےاس سے سکو چکے ہیںعدب کی جو کتابیںآپ پڑھا سکیں گےکہ بھول گئے جانجب بھول گئےمعلوم ہے کہ آپ نے نہیں دےاب دیکھا ہوگاان صحابے جو بڑے بڑےعلمائے سے پوچھےمجھے خود بھیوہ ابھی پہلے استحضار ہوتا تھااب پوچھیں تو کیا ہو جاتا ہےبھول جاتا ہےتو نہیاداشت انسان کی اپنی ہوتی ہےپر نہ وہکوشش کرتے ہیں کہ میںچیز کو یاد کروں لیکن نہیں کیاآنکھیں بھی اپنی نہیں ہیںدیکھواپنے چشمیں لگا دیا ہےچشمیں کیوں لگایا ہےکہ نظر ہماری بھی اپنی نہیں ہےاگر اپنی ہوتیتو میں کہتا ہوں کہ کتاب خراب نہ ہو جائےکس خراب ہو جائے گالیکن چشمیں کیوں لگایاکہ یہ نظر کمزور ہو گئیاب پہلے ایک نمبر تھاپھر دو نمبر ہوں گیاپھر دائی نمبر ہو گیادزدی کے ہم نے دو جاتا تو ٹھیک ہےتو بہرحال میں کہتا ہوں کہآپ اس یہاں سے اندازہ لگائیںکہ کوئی چیز ہماری نہیں ہےیہ ہاتھ ہےاللہ تعالیٰ نے ہمیں دیئے ہیںاس طرح کام کرتے ہیںاب فعل جا گیاتمہارے ہاتھوں پر نہیں ہےاب جو شخص دعویٰ کرتا ہےکہ یہ چیز میری ہےتو یادہ تعالیٰ سے جگڑا کرتے ہیںیا نہیں کرتے ہیںجھوٹے بھی بولتے ہیںجھوٹے دعویٰ کرتے ہیںجس شخص کے اندریہ تکبرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیںکہ یہمعمول سکہ ہےمصفاتجس کاعام زبان میں کہہ دیںکہ ذرہ برنور بشی برہ برمون کی برہ براتنا تکبر ہوگاوہ جنت نہیں جائے گاوہاںقیامت میںفیصلے مرقبات پر ہوں گےیاد رکھیںکبھی کبھی آدمی تو تشویش ہوتا ہےکبھی کہہ دیںکہ لا علیہ اللہ پر جنت ملتا ہےاور کبھی اتنی طور سےگربر کر دی تو کیا ہو جائے گاجہنم جاؤ گیتو انسانشکر میں پڑ جاتا ہےکبھی تو ایک دوسری کے ساتھ کیا ہو جاتا ہےجنت جاتا ہےاور پھر توریسی بات پرکہہ دیںجہنم جاؤ گیتو قیامت کے دنفیصلےمرقبات پر ہوں گےمرقبات کا مطلب یہ ہےکہ جملکوٹایا مغنیشہیہ جلاب لاتا ہےاوریہ فلائیجن وغیرہیہ کیا گنی وغیرہیہ کیا لاتے ہیںیہ کم از پہلے کامجب دونوں کو ملائیں تو کیا ہو جائے گایعنی ایک چیز بن جائے گایہ جو کہتے ہیں مرقباتتو مقصد یہ ہے کہ جنت میں تو جائے گااگر مومن ہے جائے گا لیکناسیہ جو تکبر ہےوہ اس کی کپڑی جلائے گا ایک بارچاہے دنیا میںجو آدمی متواضع ہوتے ہیںدنیا میں بڑا بجت بڑی بجت کرتے ہیںکیونکہ اب وہاگر رفع دراجات کیلئے نہ ہوتو باقی کیاامن میں رہتے ہیںایک تو رفع دراجات کیلئےاے اللہ تعالیٰ کبھی کیوں نہیں اسی بدلاتے ہیںایک آدمی کو بڑا مقام ہےاس مقام تک جانے کیلئےبڑا سفر کر رہا ہوتا ہےتو سفر کیلئےکبھی ایسا ہوتا ہےکہ مشکلات میں آ جاتے ہیںاور کبھی ایسا ہوتا ہےتھوڑا تکبر ہوتا ہےتو آدمی اچھا ہوتا ہےتو اللہ تعالیٰ اس دنیا میںتھوڑا سفر کیا جاتا ہےمشکلات لاتے ہیںکہ تاکہ یہ دو جائےٹھیک ہو جائےایک دن میریکپڑی پر چائےجو دودھ بڑا چائےوہ گر گیاتو ہمارے گھر والےنکاح کیتو ہمارے گھر والے نکاح کیتو ہمارے گھر والے نکاح کیتو فوراں دور ہوںمیں کہایہ نہیںجب پکی ہو جائیں گےپھر جاتے ہیں یہ دارپھر سامن سے دارا پڑے گامیری کچھ کپے ہیںمیں تو غافل آدمی ہوںکبھی کبھی پید اثر کرتا ہوںلکھتا ہوںلکھتا ہوںیوں ہی دار دیتا ہوںلکھتا ہوںتو نیچے یہ کپڑے سفید ہوتے ہیںوہ اس کے اندر یہ سیاہی کا دار لگتا ہےوہ سیاہی کا دارجب لگ جاتا ہےتو پھر وہ کبھیجب پکا ہو جاتا ہےاس کو رنگ کٹ کہتا ہےجو تضابی ہوتا ہےاس بھی نہیں جاتا ہےکام خدا فرد ہو جاتا ہےجب تک جلائے نہیںاس کو کراو کرتا ہےٹھیک نہیں ہوتا ہےاس طرحاس دنیا میںایک آنسو سےآپ کی یہتکبر کی داغ دوچ سکتے ہیںایکتھوڑا ساتکریف اٹھائیںیا روئیںاللہ کے سامنےمجھے پتہ چلا گیامیں بڑا تکبر تکبر ہوںمیری کچھ بھی نہیں ہےایک ہیتھوڑی سیوہ نہیںوہ جو پانی میں لگائےپھریہ داغ مٹ جاتا ہےیہ داغمٹ جاتا ہےلیکن اگر یہ دنیا سےاس داغ کے ساتھ چلے گئےتو کبر میںپھر گروز ہوں گےگروز جاتے ہیںاللہ پاک بچھائےوہاں پہ لکیرین ہےوہاں پہ مسائب ہےمشکلات ہےاس سے بوئی کے ساتھوہ جائے گااب اس سے بھی رہ گیاسیاہی والا ہےسیاہی والا داغ ہےچائے کی بھی داغ ہوتے ہیںمیں نے کہاایک چائے کا داغ ہےکیا یہ ایکسیاہی کا یہ بہت بڑا گہرہ ہوتا ہےپھر جہنم میں جائے گاورنہ جہنم میںتو اس کو آپ کیا کرے گاتپا تپا کرکیا کرے گااس کو نکالا جائے گااللہ تعالیٰ بچھائےتو کوشش کریںکہ اپنےگناہوں کایہاںآنس مسیحاسی کا کیا کیا رہے ہیںعلاج کریںاللہ کے سامنے آنس بھائےاور اس کودوئےدوئےاوراگر یہ رہاتکبرتکبر کے بارے میں کہتے ہوںکہ یہ بہت انتہائی خطرناک بماری ہےیہ پھیلتی ہےایک تکبر دوسرے تکبرکو چھکیشتے ہیںدوسرے تیسری کواس لیے کہا جاتا ہےکہ ذالکيَتْغَوْا اللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ قَلْبٍ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍاسی طرحاللہ تعالیٰ جو رجالہہرمتکبر دلسرکش دل پرانجوباز نہیں آتاانسنی بہاتبلکہآگے چھپتا رہتا ہےسرکش ہےتو اس پر مہر لگاتا ہےمہر لگانے کا مطلب یہ ہوتا ہےکہ اس کے اندراستعداد باقی نہیں رہتا ہےاللہ تعالیٰیہ بہت محرومیت ہوتی ہےکہ انسان ہدایتاور حق کی قبولکرنے کی صدایت سے ہی محروم ہو جائےآپ نے گھر میں لکڑی لائیوہ دست لکڑی ہےزیتون لکڑیاس کا انگارہ بہت اچھا ہوتا ہےکیونکہ وہاں لکڑی میں اسی کام چلاتے ہیںبزار میں گیس وغیرہ ہوتا ہےجہاں اسی لکڑیکمزور لڑکی لکڑی میں ہوتی ہےجلدی سے وہاس کا انگارہ نہیں ہوتاانگارہ اس کا نہیں ہوتااب دیکھا ہوگا بہت اچھا اچھا انگارہ ہوتے ہیں اس کیکوئلہتو وہ جب لکڑی جل جاتا ہےتو انگارہ رہ جاتا ہےانگارہ میں لوگ انگیٹوں میں رکھتے ہیںاس میں آگ دے کراس میں اپنے آپ کودھپاتے ہیں گرم کرتے ہیںچیز کرتے ہیںلیکن ایک وقتایسا تھا کہیہ چلتے چلتے راکھبن جاتا ہےتو راکھ اب نہیں جلتی آگیجلتی ہےراکھ کو پھونکوپھونکوشنگاری نہیں ہے اس میںوہ نہیں جلے گاوہ کیوں نہیں جلے گااللہ پاک قانون ہےکہ راکھ نہیں جلتااس سے جلدیکی استعداد ختم ہو گئےجلدی کےاستعداد ہو گئےاس طرحجب انسانگناہ کرتےبال آیا بال آجابال آجا تکبر کرتے ہیںتکبر کرتے ہیںایک وقت ایسا آتا ہے کہاس کیصلاحیت ختم ہو جاتا ہےوہوہ حق کو قبول نہیں کر سکتااللہ پاکقرآس فرمائےاس لئےجو بڑے بڑے ابو جہاد وغیرہآخر دم تکوہ اس نے کہا کہوہ اسی تکبر میںچلے گئے ہیںوہ موت کے وقت بھی تکبر کرتے ہیںکہ میں سرتا کہاں کٹوںلوگ کہیںکتنی لمبیگردن تھےسب گردن تو مشہور ہوںاورموسیٰ علیہ السلامفیرونکو کہتا ہےکہ تم خوب جانتا ہےجو میں کہتا ہوں یہ بسائر ہے کیا ہےیہ جو میں پیش کرتا ہوں کیا ہےآنکھیں کھولنے والی ہےلیکن تم مانتے نہیں ہیں مجھے تمتم کو ہلاکت میں مانتا ہوںدیکھتا ہوں کیوں کہیہ آپ کی آخری واقعی چیز ہوتی ہے انسان کیکہ وہ خوب خوبسمجھ کر کہ یہ حق ہے پھر کیاکرتا ہے مخابرہ کرتا ہےکرتا ہے کرتا ہے بلاخل اسکا وقت ایسا آتا ہے کہ وہراک ہو جاتا ہے اور پھر تباہی آجاتا ہےتو تکبر سے اپنے آپ کو بچاؤتکبر آدمی اپنے آپ کو بڑا کہتا ہےلیکن اس کولوگ اس کو چھوٹا سمجھتے ہیںلوگ اس کوچھوٹا سمجھتے ہیںاور قیامت کے دننبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہاس کی اجساموہچھوٹی چھوٹی جو ہوتی ہیں اس طرحاس طرح ہوں گےاورخبر تو بہت زیادہ ہےلوگ اس کا پاؤں سے رونتے ہوں گےدنیا میںوہ کہتے ہیں کہ میرا عزت ہےوہ اس لئے رونتے ہیں کہ دیکھکیا یہ زلط کی ہےکس چیز کو روننااپنےمردی چھتیپھر انہیں چھتی ہوئیںپاؤں کے نیچے لیناتو اس کوتو اس کواس طرح اس کو ضحیر کریںاللہ تعالیٰ بچائیںتواس تکبر سے بچنےاورعزت سےوہآدمی دنیا میںتوازن اختیار کرےاس کیلئےایکقائد بھی ہےحج عبداللہ رحمت اللہآپ کو معلوم ہےعلم کے لحاظ سے وہ دست نظاماس کی اعتبار سےوہ دست نظام کا فاظلنہیں تھاجانتا تھااب سے زندگی زیادہ جانتا تھاکیونکہ حضرت مولاناقیدہ قاری حضرت مولانا عمرقاسم نانو تھی رحمت اللہ جیسی شخصیتحجت الاسلاموہ فرماتے ہیںکہ میں نےحضرت حاجی صاحب سےاس کی علم کی وجہ سے بیعت کییعنی وہ علم جو ہمیں نئی تھاوہ علمجو ہمیں نئی تھاقلبیدر تک جانےگہرا علملہر باتا درسی علموہاں چیز ہےویسے درسی علمکم تابستان بستان پہلے زمانے میں پڑی جاتی ہے عزت لیکن آج تک اس کا نام زندہ ہےعزت کا یہ حالت کا جہاں بھی جاتی ہے ازنا پاک بڑی عزت ہو دیتی ہےچیف ریٹار ہوتا ہے اس کی عزت نہیں ہوتیگوڑا ہوتا ہے اس کو آلڈ کیا ہے آلڈ ہاؤسپیٹ پیجتا ہےیہ بزرگ جتنا گوڑا ہوتا ہے اتنے ہیرہ بنتا ہےاتنے اس کی لوگ عزت کرتے ہیںیا دیکھ تو دوپھر ارمان رہ جائے گاکیوں بھی آپ نے وہ ارمان کیا کہ کچھ مشرف دیکھ دیںیہ کیا نہیں ہو گئی کہ آپ کو ارمان ہے دیکھ دیںیہ ارمان تو ہو گئی مکہ مینے گی اس کوخیر پہنچائےلیکن زیادہ اچھا نہیں چاہتاوہی وہی جنرل تھالیکن کیا تھاواقعی اس پر لوگ بڑی خفات تھےبہت غمگین تھےبس ارمان غمگین تھےکافر کیا تھےخوشتنام خوشتتو بہرحال میں از گھر پہنچ جئےاس کو اللہ تعالیٰ نے بڑی عزت دیاس کو ایک بار کسی نے پوچھاکہکہاس کا ایک صدار تو اس ساتھ تین چھا دن گزائےانہوں نے کہا کہپاس ان کے لوگ آتے ہیںاس کے اندر کیا کمال ہےاب جب دیکھا کہ نہ ہوا پر اُڑتا ہےنہ اُڑتا ہے نہ کوئی ایسیقرآمت دکھاتا ہےلوگ قرآمتوں کے بڑے شکین ہوتے ہیںاور جو قرآمتوں سے مسلمان ہوتے ہیںوہ قرآمتوں سے خرابی ہو جاتے ہیںمساہلِ صلی اللہ علیہ وسلم کی قوم ہوتی ہےاُس وقت تو یہ قرآمت کون تھیآپ کو معلوم ہےوہاں اصلاح کا موقع نہیں ملتا تھاقرآمت قوم کوئی اصلاح کا موقع نہیں ملتا تھابہت کم نہیں ملتا تھاپھر فیرون جیسے لوگ کہ وہ کیا قرآمت ہوگائے کی پرستش کرتے تھے وغیرہ وغیرہلیکن مانتے تھے مساہلِ صلی اللہ علیہ وسلم کولیکن اس کیمعجزات کی وجہ سے مانگ رہتے تھےلیکن اس کی پاس کوئی اقلی دلیلکیونکہ وہ تو ابائی طور پر مسلمان تھےپہلے اباواجاد صلی اللہ علیہ وسلم تھےمسلمان تھے اور عیسائیللیکن اُس وقت تو اس کی حالت یہ ہوئی تھی کہگائے کی پرستش کرتے تھےاس لئے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہگائے کو زفا نہیں کرتے تھےگائے کو فرمجید میں کہتے ہیں صلی اللہ علیہ وسلموہ اس کو زفا کرنے والے نہیں تھےکیونکہ اُس پر بوچھتے ہیںگائے کو زفا کرنامتاثر تھے قوم سےاس کی غرق ہونے کے بعدغرق ہونے کے بعد بھیجب قرآن غلق ہواافواج غلق ہوئےآپ نے قرآن فرمید میں دیکھا ہوگاکہتھوڑے سی آگے چاہنے کے بعداس نے دیکھا کہ وہپرستش کرتے تھےمشرقین تھےوہ نے کہا کہہماری بھی ایک الہ بناو کہ ہم بھیمجسم الہکہ ہم بھی کیا کریںاس کیوجہ یہ تھی کہ اس کووہ موقع نہیں ملتاموقع نہیں ملتااس لئے چالیس سال وہ کیا کیامیدانِ تیح میںاس کو گشتا کےاس کو کیا ہو جائےاصلاح ہو جائےاصلاح ہو جائےموسیٰ علیہ السلام اس لئے گئے کہمیں اپنے طورات لاتا ہوںیہاں بجھے پوجہ کرنے لگےموسیٰ علیہ السلام نے کہاکہ تماللہ تعالیٰ فرماتا ہےکہ تم کو کامیابی ہوگیتم کو شکستتم کا فتحیاب ہوگیآپ حملہ کرو اس پر حملہ کرویہ بجھے مقصدموسیٰ علیہ السلام نے کہاان تورب فقاتلااتنی بڑے بڑے کام کرتے ہواتنی بڑے بڑے کام کرتے ہواتنی بڑے بڑے کام کرتے ہوکبھی لاتیمارا پانی پرراستی بن گئیجنہوں جیسے بڑامتکبر بادشاہاس کی فوجافواج ہلاک ہو گئیہوا میں پانیپانی پر مارتے ہیںتو خون بنتا ہےتو میں ایک لاتی مار رہا ہوںہمیں کیوں تقریب دیتے ہویہیہ ان چیزوں کی عادت دیکس چیز کیمعجزات کی عادت دیاس نےجو چیز اکل سے قبولمجاہد سے قبول ہوتی ہےوہ کڑیوں بہت پکی ہوتی ہےمضبوط ہوتی ہےتو حضرتکے پاس آدمی جب آیا تو اس نے کہاکیا یہ کہاں تو کوئی چیز نہیں ہےمیں نے کہا یہ اسماء میں اڑے گایہسب دکھائے گالوگ اس پر ایک شوقین ہوتے ہیںتو اس کو صبر نہ آئےتین دن کے بعداس نے حاجی صاحب کے پاس آئے گاحاجی صاحب اس نےمنطق چلائی کہ یہ اس لیے ہوتا ہےاس لیے ہوتا ہےاس لیے آتے ہیں اس لیے آتے ہیںہماری خیال ہوتا ہے کہ یہ اس لیےپیسہ دیتا ہے کوئیکچھ ترتیب ہےچلتا چلتاوہ بھی اس کے پاس آگئےحاجی صاحبمیں نے آپ کے ساتھ تین چار دن گزارےلیکن میں نے آپ کے ساتھکوئی ایسا کمال نہیں دیکھاجس کی وجہ سے وہ تمہارے پاس جمع ہو جانے کیکوئیاس کا سبب ہوآپ نہیں ہیںلوگ علماء کے پاس جاتے ہیں مسائل سیکھتے ہیںافران مسئلہ کیسے ہےافران مسئلہ کیسے ہےاسے پڑھتے ہیں پڑھاتے ہیںپھر بھی ایسا سوچتے ہیںاور میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ آپنے ایک ہاتھ سے کوئی کرامت دیکھی ہو کیکرامتتو پھر آپکے پاس اتنے لوگ کیوں آتے ہیںاس پر مجھےیہ عجیب لگی باتپھر میں نے سوچاسوچا منطق چڑھائیمنطق بات میں کہہ رہا ہوںکیسے چونکہ اسے علماء بیٹھوں گےاکثر بیعت ہو گئے ہیںبتنی حضرت علیہناشید علیہ السلامابعثمی صاحب صلی اللہ علیہ وسلماس وقت عبوثمی صاحب صلی اللہ علیہ وسلمیہ آپ سے بیعت ہو گئے ہیںآپ کے پاس آتے جاتے ہیں تو عوام کیوںعلماء کے پاس جاتے ہیںتو علماء کا ر الشیطان بھی کس ترہ ہو گیاعوام کالیکن مجھےوہی ہماری مسئلہ ہےبجوئی صاحبوہی میرا مسئلہ ہےمجھے بجوئی صاحبکہ آخریہ علماء آپ پر بس کیوں آتے ہیںاب اس مسئلے میں یہ پریشان کیا ہےیہ مسئلہ میں یہ جواب دے دوتو دیکھیں جواب کی اس کی حسرتتہاگر ہم ہوتے تو ہم متقبران جواب دیتے ہیںچونکہ ہمارے اندر بڑائی ہوتی ہےہم کہتے ہیں کہولی را ولی مشناختولی را ولی ولی کو پہچانتے ہیںڈاکٹر ڈاکٹر کو پہچانتے ہیںہم تو جو بھی جس کی گرد میں کیا ہوتا ہےوہ درگن سنی ہوتا ہےہم کہتے ہیں یہ آلیہیہ کیا ہے یہ وہ ہےیہ بڑا ڈاکٹر ہےاور جب بہت زبردست مقرر ہوتے ہیںہم کہتے ہیں ایوہیہ کافر مل ہےحرام کریں لوگ جانتے ہیںجو علماء ہوتے ہیں وہ کہتے ہیںیہ آلیہچند باتیں سیکھیںجب جکار کی طرح موتتے ہیںتو اس نے یہ جواب نہیں دیاوہ ہس پڑےشکی واللہیہ مجھے بھی پتہ نہیں کیوں ہوتے ہیںیہ کیا تھااپنینے آپ سے نکل آیا اپنے آپ سے نکل آیامیرے دہا جان فرما دیتے اللہ اللہ اسے لمبی عمر دی تھی ہمارے دہاجان کے لیے بیٹھ دیں اس کی بھی لمبی عمر دی پردادہ کی اس کی بھی تقریباایک سو دس سال تھی اسے پانچ تھی میرے خود آپ میرے دادا کے نام عمربھی تک میں تقریبا ایک سو پانچ سال ایک سو چھ سال تھی ہمیں کہتے دیںکہ اب وہ بہت کم جاتے تھے اسفار پر انہیں بہت بہت بہت بہت محمدہوتے ہیں بہت محمد ترتیب ہوتی ہے کہ ان کے پاس لوگ بہت زیادہ آتےتھے وہ کم سفر کرتے اور عالم بھی نہیں تھے بلکل اتنا پڑھاتاجتنا آج اندرداروں نے پڑھاتالوگ یہ یہ ہمارے ساتھ محبت کرتے ہیں افغانستان والےہیںیہ دہجان کی وجہ سے کرتے ہیںیہ خوص والی تقریباً ساریاسے بہت دہجان سےخوص بہت دور ہےتو اس وجہ سے وہخوص والی محبت رکھتے ہیںکہ یہ ہماری وہیہاںوہ رہتے ہیںدہجان کے بارے میںیہ کلباغ سے لوگ پیدلاتے ہیںکلباغ بہت دور ہےکلباغاور بنوصیہہر جمعہ میں لوگایک جماعت دو جماعت ایک دو جماعت ہیںپیدل آتی تھیوہاں اس پہاڑوں پریہنماز جمعہ کی رہی ہےپیدل زمان میں ختم لوگ ہی کرتے تھےحافظ کم تھےاتنا تو مجھےمجھے بھی یاد ہے ابھی تک بھی ہیں وہاںلوگافترحمدللہہر گھر کے اندریعنی ہر محلے کے اندرحافظ ہےوہ ختم کرتے ہیںختم کرتے ہیںپہلے عمران حبارک میںپہلے کبھییک عربوشری میںچند حفاظ تھےدنیا رات تین دن میں وہاں ختم ہوتا تھاہم یاد ہےخود بھی شریک ہو رہے ہیںبہت بہت لوگ آتے ہیںتو وہ پیدل آتے ہیںتو ایک بات کسی نیوز کو دیکھ گیامیں بتاتا ہوںجیزا رب العامین جارہ جارہعجیزی کی بڑی فوائد ہوتی ہےتو بیعت کا بڑا عجیز تھابہادر بہت تھاپچیسعورتوں کوسنی عورتوں کوشنیو سے چھوڑا دیاطالبیرہبہادر بھی بہت تھاہم تو سب یہ کہیںنارے لگائیںیہ کیا کر رہے ہیںچلتے ہوئےوہ براد جا رہی ہےسنی عورت کیشیعہ کی طرفمار سے پکڑ لیایہ نہیں جا سکتایہ جائز نہیںلوگیں کٹے ہو رہے ہیںاسے مار دیاجان نہیں سکتایہاں مہنے ہوں گے یہ نہیں ہوگیمتکبر نہیں تھے لیکن بہادر بہت تھےتو یہاں کوئی ربا بغیر نہیں بجا سکتاعلماءسیدرت علماء تو پھر فتوہ لگاتے ہیںوہ لوگ سب کو گنج کر رہے تھےجتنا اس راہد بھی دیکھ لی تھااس رسیل راہد بھیاس کو ہماں گنج کر رہے تھےاس کو ہماں گنج کر رہے تھےاس کو نہیںگنج کرتےجوان ہو جو حسین جوان ہوتااس کو گنج کرتو علماءسنت خلاف کرتے ہیںنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ظلم فیتنیوغیرہ آدھوہمارے پانی نہیں تھاپانی ہے نہیںیہ لوگ غسل میں پانی پہنچا لگتے ہیںحیران کی وہاس کا فلسفہ اوروہاں سے یہاں سےلڑکیاں آورتے پانی لاتے تھےوہ کہتے ہیںجب حسین لگے گیپہلے رات میں بیٹھتے ہیںجب گنج ہوگیگرم میں رہے گیایک دن وہ کسی گاؤں میں گیاوہاں گاؤں کاجوتا جاؤں گاجوتا جاؤں گاامام طبق قاری پراور قرآن کے سامنےقرآن مجید وہ توٹھک ٹاک فرمید پڑھنے والےوہ بھی کہتے ہیںکہ تمہارے نماز نہیں ہوئیتنہیں کرکرم نہیں کیانہیں نہیں کیااور یہ کہتے ہیںتم نےفرانسی نہیں کیدعات کہادعات نہیں کہایہ کہاکوئی کہتا ہےسیخہ کی بجائےتم نےکیاکیاسندھ کو قریب کر دیااس کے نمازنہیں ہوتیکاری نمازتو ہوتی نہیںکہتے ہیںانہاں نہیں ہوتاتولوگوں نےدراجان کو آگے کر دیاوہشایدامام نہیں ہوگامیں امام ہوںاوراس نےنماز میںصبح کی نماز میںدراجان کیا دا تھیکہ وہچھوٹی مزم ملکہہ دیکہہ دیوہ پڑھتے تھےدعوت کر دیادوسرے دن اس کو یاد تھیبس وہ یہیہ بڑا بڑادعوت کر دیاتو انہیںاس ساتھاللہ اللہیا عیم اللہملکم اللہشروع ہو گیاکاری صاحبغصہ آ رہا ہےکہنماز صحیح غلط پڑھ لیتو جب سلام پیراتو انہوں نے کہا کہروخ دی موتشاںروخ دی موتشاںتو بارا موٹ ٹوٹ جائےایسی کیا دھوٹ دیتو نہیں کیاب وہ لوگتغیران کی بڑی محبت کر لی دیووہکہا کہ غلطوہ کی بات بہت لوگ مان دی دیبہت مان دے دیچھپچھپ ہو جاؤسب کو چھپ کر دیومیں نے کیا غلط نہیں کیاکاری صاحب مجھے بتاؤمولانا صاحباس نے کہا کہ تمیہیہThisیہ ایسے پہنچا دی کہیا ایوہل مذہب ملویا ایوہلمذہب ملومذہب ملو نہیںمذہب ملویہ پر بھی شاہد ہے کہخدا تعالیٰ عزای خیالمیریتم نے قرط سیدھی کییہ نہیں کہا کہلوگوں کے سامنےتم نے بیزتی کیروخ دی موتشاںمیری طرح جان کہتے ہیںمیرے پردادہ تھامیرے دہجان کہتے ہیںکہابواب نماز پڑھ دیتے ہیںصبح کی نمازجب بھیاس وقت مذہب ملو پڑھ دیتے ہیںتو پھر دعا کرتے ہیںکہ دعا کریں کہ اس صاحب کواللہ جزائے خیر دیںمیری لفظ کو ٹھیک کر دیامیں کہتا ہوں کہآپتاریخ کو دیکھیںجن لوگوں کا تاریخ میں نام ہےوہ متواضع ہوگابہدر ہوگاحاصل اللہمتواضع ہوتا ہےمتواضع ہوگاحاصل اللہGesicht的متواضعتوتو ابمتواضع کیسےہار چیز ہےمتواضعہر چیز کوجب تم حاصل کرنا چاہتے ہوئےتقریباقائدہ ہے تقریباً قریباً قائدہ ہے کہ اس چیز کی احسار کو تم شروعکیا اختیار کرو مثلاًتان تکبر کی عظامت ہوتی ہے تان کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ میں بڑا ہوںمیں تمہارے دریائے یہ ہے ایک آدمی کی پاؤں کا نگڑ ہے تو وہ کہتےکہ میں یہ لگ رہی ہوں تمہیں اس حضرت بات کرتے ہوتو یہ تکبر کی مشانی ہے ایک خورا مفلس تمہیں اس حضرت بات کرتےہو یہ کوچہ ہے یہ ہے ایسی باتوں سے بچھوکسی کو دیکھیں کہ بیمار ہو گیا ہے آمکھوں سے معلوم ہےیااس موضوع میں کہو کیا عرب العالمین مجھے بچا ہے اس کا یہ اثر ہے کیونکہآپ جانتے ہیں کہ یہ معذوری یہ اللہ کی طرف سے ہی ہے ہمارے ایکمستاد تھا سائنس کا موت مارتے تھے ذہن بھی بہتا ہم ترمیتے جب وہاںجاتے تھے ہم بڑی ڈرکتے تھے جب ایک بچی کو ماتتا تھا نا تو ہم ساریکپ کپاتے تھے کمینیں مارے اس طرح جب کسی پر تکلیف دیکھو تو خود کپکپاؤ یہ نہ ہو تو اس کو تان دیو ڈرو کہ یہ ایسا نہ ہو کہ مجھ پر ہیمرات آ جائے تو آپ کے اندر توازن کی بیج پڑ جائے گااس طرحفقیروں کے ساتھ اسٹینوں کے ساتھ محبت رکھیںجس ساتھ محبت ہوگی تو اسٹینوں کے اندر صحبت بہت نبردست چیز ہے آپچند دن بچوں کے ساتھ بیٹھ جائیں گے آپ میں بھی تغفر پیدا ہو جائےچند دن آپ بلانگوں کے ساتھ بیٹھ جائیں گے توتمہارے دنیا میں ملک ہی ہو جائے گی یہ انسان کی دنیا ہےتو وہآپ آپ پی نماز پڑھتے ہیں اللہ بھائی تفیق عطا فرمائی مجاہد ہیںکیونکہ میں نے بتایا تھا کہ تکبر میں دین میں بھی تکبر ہوتا ہے دینی لوگوں میںایک آدمی سے اللہ بھائی بہت دست وقت نام لے رہا ہےاللہ سے درے کیا رب العالمینمیرے پاس تویہ توتم اس کی کام لے رہا ہےمیں اس کا حال نہیں ہوںلیکن تم لے رہا ہوںیا اللہ اس کو باقی رہےاب دیکھو تم نے بجائےبڑی بات کیآپ نے اپنے آپ کو کم سکتاتو انشاءاللہ پاکستانی طرفانہیں لے لےآپ کیدعاقبول ہو گئیتو انہیں کہیں کہ فلانکو میں دعا کی努اس کا بیٹا پیدا ہو گیافلانکو دعا کی رہےلوگ کہتے ہیں نااتنی گر بہت ہی بات کرتےاتنی گر نہیں ہوتےتاکہ انہوں کیراجہ ہےتو یہ باتیںجب کسی کابیٹا پیدا ہو گئےبیٹا خدا پہلی دیتا ہےدیکھنا ہوتا ہےبیٹا لکھنا ہوتا تو نہ ہوتایہ بیٹاوہ آپ کی عزت کرتا ہےاسے دل میں ڈالتے ہیںکہ تم جاؤمفتیم ابراہیم صلی اللہ علیہ وسلمیا مجاوری صاحبیا حکوم صاحب کو چلے جاؤوہ آپ کو دعا کرے گالوگ اسے دل میں ڈالتے ہیںکہ دعا قبول ہوتی ہے اللہوہ انہوں نے دعا کرتے ہیںاس کے بیٹے پیدا ہوتے ہیںاب یہ کہتے ہیںمیری دعا شمادل دیل ابھی خدا نہیں تھادیل کیسے نہیں تھااللہ تعالیٰ نے دعا لیااور دیل بھیاللہ تعالیٰ نےتو تک خبر یہ کھاہمارے زمانے میںیہ جو لکھتے ہیںاللہ پاکیسی خبرجانتے ہیںبڑی مجاہدیہ فرنسطاناس کی سر پرسر پرتو اس کیمدد پوری ہو گئی تھیچیف ہونے کییہ چیف بھی تھا ناصدر بھی تھاتواس نے صدر کوخاصنے کاکہ اس کےاس کو اور تین سال بڑھانے چاہیےیہتحریر چلی گئیصدر کےدفتر میںاب یہ صدر خود تھاجب کرس پر بیٹھ گیاہاں اس کو ضرورت ہےتو تین سال بڑھائے گئیاب دہرہ کیترخواست بھی خود دیکھی دیقبول بھی خود کر دیامخلوق کے پاس کچھ نہیں ہےصدر کے پاس کچھ نہیں ہےصدر کے پاس کچھ نہیں ہےاتنا آپ سمجھ لیںتو انشاء اللہ تمہارےعظام کار کام ہو جائےمخلوق کے پاسایک کچھ نہیںکرتا ہے سب کچھ اللہ ہےتو یہآپجو خیر کی کاماللہ لے لےتو اللہ رب العالمین سےآپ دھریںکیا رب العالمیناس سے دراج نہ ہو جائےکیونکہ ہم بھی کبھی کبھی جبخود بھی کبھیکیونکہ میرے کتابیں پہلے کہتے ہیں یہ کیا وہ ہوئی یہ چوہے چوہے کیجئے میں پنجر رکھتا ہوں پنجرہ کبھی کبھی کلوکی رکھتا ہوں کبھی اور دوائی رکھتا ہوں وہ بردست ہوتی ہیں شمودار تو وہ جب اس میں پنجری میں چلا جاتا ہےتو بیلی کہتا ہے کہ دیکھو یہ اس کا دشمن ہے پھر بھی اس کو بہت اچھا ملتا ہے پنجری میں اس کو وہی چیزیں ملتی ہیں جو اس نے چاہت کی لیے لیکن جب وہ اپنی چیزیں ختم کرتا ہے جب بہر آتے ہیں تو پس جاتا ہے پھر میں اس کو پکر لیتے ہیں وہ مارتے ہیںاس کو اسی دراد کہتے ہیں یہ کہتے ہیں اسی دراد راہم راہم سے پکر لیتے ہیںتو یہیہhereپہ درے اس دراد سےhereحضرت مرسی شفیر عبداللہکہ سب سے بھی مارتے ہیںیہ بھی بھی مارتے ہیںمریض علیہ السلام responder isبھی بھی بھی مارتے ہیںاپس میں اس کے قریبجب وہ آئے تھےوہ اس کے پاس قریب آگئےتو اس کو کہا کہحضرت مجھے اس کی زمین کی نوجہ گئے تھےمیجیت بات ختم کریںحضرت مرسی شفیر عبداللہ وہ اس کے پاس گئے تھےکہ مجھے خطرہ ہےکہ صدراج نہ ہوکیسےمیں نے ایک کام شروع کیااللہ تعالیٰ اس کو پیلایابہت بڑی درکیرو رہا تھارہتا رو رہا تھاکہ ایسا نہ ہوکبھی کبھی توکام نہیںکبھی کبھی فاجر سے بھی کام لیتا ہےباقییہمجھے بڑا خطرہ ہےاس نے کہامطمئن رہو انساناسے دراج نہیں ہےاسے دراج والایہ نہیں سمجھتاوہ ڈرتا نہیں ہےوہانہوں نے یہ کام کیاہمیں یہ کام کیاجو کہتے ہیں میں نے کچھ نہیں کیااللہ تعالیٰ نے کہاجو کرتے ہیںوہ ڈرتا ہےکے کی ہےاسے دراج نہیں ہےاسے دراجہاںنہیں استدراج تب ہوتا ہےوہ کہتے ہیں کہ میں نے کیایہ کیا میں نے یہ کیاکیا یہ کیایہ استدراج ہےپکڑ کا باعث ملتا ہےتو ایک تو اس بات سے بچےجو بھی کام کریںنماز پڑھیںآپ تبلیغ میں ایک سال لگایایایایا اللہ پاک کے ذکر کیاجو بھی خیر کا کام کیااللہم انہوں نے من شر ما عملتوومن شر ما علم آمدیہ نبی کریم کے دعا دیصحابہ کرامعلماء کہتے ہیںکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلمکوئی زندگی میں کوئی گناہ نہیں کیا تھاتو کس شر سےمانا مانتا ہےوہ کہتے ہیںنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ کہتے ہیںکہ اللہ جو میں نے نبی کا عمال کئی کیاس کی شر سے بچاکہ میں اس کو اپنی طرف منصوب لکھا ہوںمیں اپنی طرفاس کوکیمینییہ میز کا شر ہےجو بری کام میں نے چھوڑی ہیںتیرے خاطر چھوڑی ہیںاس میں میرے آئیکہ میرے احساب مضدود ہیںیا میں تکنہ ہوںیا میں قوت والا ہوںتو یہآپپوش کریںکہ کرتے رہویاڈرتے رہوبڑے بڑے کام کریںاللہ پاک رب سے لے گئے ہیںلیکن اس کام کو اپنا نظر میں نہیں کیابڑے بڑے بناوں سے آپ بچ جاؤ گئےکہ بھی ایسا ہوگاکہ آپ کو حسین عورتدعا دے گاکہ آپ جوان ہوں گےہر طرح کیآپ کوحاصل ہوں گےکہآسانی حاصل ہوں گےلیکن تم بچ جاؤ گےلیکن آپ کو بچ جاؤ گےلیکن یہ نہیں کہو کہ میں بچ کیامیں بچ نہیں بچ کیامجھے آپ نہیں بچائیںمیرے نفس تو چاہتا تھالیکن میں کیا ہوااللہ تعالیٰ نے مجھے بچائیاگر آپ اس طرح کرو گئےتو انشاءاللہآپ بچت ہوگےآپ کی تقبر سے بچے رہو گےاور آپ کیترقی ہوگیاللہ تعالیٰ جادو چھوڑتا نہیں ہےآپ کویا تو آپ کواٹھائے گایا آپ کی ترقی کرتے ہیںتم کو گرائے گےدوسری اور بات ایک یہ ہےجو دنداروں کیلئے ہےوقت گانی والوں کیلئے ہےوہ خوب کام کریںوہ سب کچھ کریںجو حق کام کریںکرتے رہیںکسی کے بارے میں انہیں سوچیںکہ یہ جانا نہیں ہےایک آدمیجہانمی جی ہےکہ وہ درست کے کہتا ہےخدا ایک قسم تم کو کیاتم بخش نہیں ہوئیکیا پتہ اللہ پاک کسی کو بخش کیتو فیق دا فرمائےاپنے اپنےمیں لگ رہا ہوںکہ یہ جہانمی ہےاسے دعا قمت رہاایسا نہ کریںہاں غلطی کرتے ہیںمنہ کروکیونکہ ہمیں حکم ہےکہ تاکہ غلطی اس لوگ رک جائیںلیکن یہ نہیںکہ اس لوگبزرگ سن گئےکوشش کروکہ آپان ایمان جی کہہ رہے ہیںاگر ایک کتایقین انسان کواللہ تعالی شراب بخش رہےکرم بہت مزد بنا دیا ہےلیکن اگر ایک کتامر گیااور ایک آدمی مر گیابادشاہ مر گیادنیا میں جی دب دبلیکناللہ تعالی کیاللہ تعالی کا اس پسند تھاوہ کافر تھاوہ مر گیاتو کون بہتر ہےآپ بتاؤکتا بہتر ہےاس لئے انسانڈرےہمارا کیا عوشن ہوگاکسی کو برا نہ سمجھےالبتہ برائی سے منہ کریںبرائی سے منہ کریںکیونکہ برائی منہ نہیں کریں گےتو پھر برائی عام ہوگیلیکن منا کرتے وقت بھی کہیںیہ سوچیںکہ یا رب العالمیناس برائی سے مجھے بچھیںمیں اس کو کہتا ہوںکہ تم نہ کرولیکن میں اس میں مدرس نہ ہو جاؤںجس آدمی کبھی کبھی کسیسمندرکسی باری چیز کو اٹھاتا ہےکہوں کہ یا رب العالمین خیر کریںمیں نہ گر جاؤںاس میںاللہ تعالیٰ اپنی محبتاسی فرمائیںاگر آپ اچھا باری چیز کھلتیںباری تو اور بھی بہت ہو سکتی ہےلیکنیہسید احمد کبیررفاہ احمد علیہ بہت عظیم بزرگ گزرے ہیںایک دن یہباش ہوئی تھیپگڑنڈی پر آ رہے تھےاس پر کتہ بھی جا رہا ہےآرہاکتہتو وہ کہتے ہیںکہ کتے نےاس نے دن میں کہاکہ کتہ گر جائےنیچے چلا جائےنیچے چلا جائےتو یہ کپڑی تو خراب نہیں ہوتےمیں نماز کے لیے جا رہا ہوںمیری تو کپڑی خراب ہو جائے گیتو اچھا ہوگاتو کتہ ڈٹ رہاآ رہا ہےاس نے زبانحال سے بتایا کہدیشت تم اتر جاؤگر میں اتر گیاتو آپ کے دن میں یہ آئے گاکہ میں بڑا بزرگ نہیںاس لئے میرے لئے کیاکتہ بھی میریلوگ تووہ تو چھوڑ دیںکتہ ہی بھی مجھے کیا دیامیرے ساتھ وہ کیا کیاعزت کا معاملہ کیااچھا اتر گیاتو اسے تمہارا دل نہ پاک ہو جائے گااگر کپڑی نہ پاک ہو جائے گیتو کیا ہو جائے گایہ تو پھر بھی پاک ہو جائے گیلیکن اگر دل نہ پاک ہو گیااس کی لئے پھر بڑا بڑا مشکل میں تم پڑ جاؤلہذا تم اتر جاؤاس نے اپنے دل میں کہابزرگ لوگ دل میں بڑیا چیچی باتیں کرتے ہیںاللہ پاک میں باتیں کرتے ہیںتو پھر یہ اتر گیاکتے کو جانی دیاتمہارا کرتے ہو کیاہمیشہ اپنے آپ کو بڑا نہ سمجھےتو پھر آپ دیکھیں گے انشاءاللہکہ اللہ تعالیٰ آپ سبایسے معاملہ کریں گےکہ آپ خود بھی حیران ہوں گےخود حیران ہوں گےکیونکہ میں آپایسے بڑی بڑی مہربانیہ ہوں گیکہ آپتو آپ بھی حیران ہی ہوں گےلوگ حیران ہوں گےلوگ اسباب بھول لیں گےآپ خود حیران ہوں گےاللہ تعالیٰ سب کو اپنی محبت نصیب فرمائےہمیں توازن کےمال سے ملمان فرمائےہمیں توازن کے ملمان فرمائےشکریہ