اللہ علیہ وآلہ وآلہی وآلہی وآلہی وآلہی وآلہی
وآلہی وآلہی وآلہی وآلہی
وآلہی وآلہی وآلہی
وآلہی وآلہی وآلہی
وآلہی وآلہی وآلہی
وآلہی وآلہی وآلہی وآلہی
میں ایک بار گیا تھا ہسپتال میں
کبھی کبھی جاتا وہاں
ایک میرا دوست سپتال میں تھا
قطر میں
تو قطر کی سپتالوں میں
ڈاکٹر علاج مفت کرتے تھے
اس وقت
اب مجھ پتہ نہیں ہے
کب کی حالات ہے
اس وقت
وہ بادشاہتیں اتنی مالدار نہیںتی
تھی
لیکن
لیکن اتنی زیادہ نہیںتی
آج کل وہ چھہر
ہے اللہ خیر کرے تو وہاں میں گیا تو وہاں کوئی مریض دوسری کے ساتھ حسد
نہیں کرتا کہ اس مجھے انجیکشن کیوں لگا رہا ہے اور دوسری کو مجھے دوائی
دوسری کیلئے بعضوں کو مرگیاں ملتی تھی وہاں یہ فارغ مرگیاں وہ نہیں
وہ جو اس کو وہ بھون لیتے ہیں بعض کو رس ملتا رس نہیں یہ جو پی
کسا ہوتا ہے سرک چائے ملتے تھے لیکن کوئی بھی یہ نہیں کر رہا تھا
کہ مجھے دوسری سے وہ جل گیا ہو کہ دیکھو وہ
بری کہتا ہے کہ اللہ کوئی پاکل ہو لیکن باقی سب کہتے کہ یہ میرا
علاج ہے انسان اگر یہ سمجھے کہ جس حالت میں میں ہوں وہ جس حالت میں وہ
ہے اس کے لئے وہی اچھی ہے میرے لئے یہی اچھی ہے تو کوئی حسد نہیں
ہوگا یہ میرا علاج ہے یہ اس کا علاج ہے
تو اللہ تعالیٰ
جب جل جلو اس کو اس سے اس کا رتبہ بڑھائے گا اس کو وہ سکون
نصیب کرے گا کہ گویا جنتان ایک دنیا کی جنت ہیں خناعت
اور دوسری آخرت کی جنتی ہے وہ تو ملے گی اسو
لیکن اگر وہ یہ کہتا ہے حسد کرتا ہے تو یہ بچارہ وہ کہتے ہیں کہ ممبذا عزت ہے تو یہ بچارہ وہ کہتا ہے کہ ممبذا عزت ہے انہیں بیشب technologies windhos
جو ہوتی ہے
یہ جب جلتی ہے
تو خود اپنے آپ کو جلاتی ہے
اس طرح حاصل آدمی
اپنے ہی آنکھ میں جلتا ہے
جلتا رہتا ہے
اور وہ ہمیشہ
اس تقدود میں ہوتا ہے
کہ میں کسی کیلئے
جو ساتھ
اس کا آؤ ہے
رتبے
اس کا رتبے کو کم کیا جائے
اس کے کوئی کھونہ کھو دو
ایک تو ایسا ہے
کسی کے ساتھ آپ کے رنائی آگئی
اب رنائی میں تو مٹائی نہیں ہوئی
اس میں تو آدمی کہتا ہے
کہ
موسیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی
فرمانہ تاز درخواست کی
کیا رب العالمین
تم اس کو مال دیا ہے دولت دیا ہے
یہ بدماشی کرتا ہے
یہ ہو گیا ہو گیا بڑا
وہ تکبر بنا ہوا ہے
اس حماد بھی لے لو
اسی کیا گیا ہے
تو یہ
تو یہ
تو اس کے ساتھ لڑائی آگئی
لڑائی میں آدمی نہیں کہتا ہے
کہ آپ اللہ علیہ وسلم کیا کریں
عجیب عطا فرمائے
ہم بھی عجیب ہیں
موقع کو نہیں جانتا
حسد وہ ہے
آپ کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں ہے
جگڑا نہیں ہے
وہی سے جلتے ہو
اسی رتبے سے جلتے ہو
اس کی مال سے جلتے ہو
تو
اس کی عزت سے جلتے ہو
اس کی شانت دردبہ سے جلتے ہو
کہتا ہے حسد
اور حسد حمزی شاہ
عجیب ہوتا ہے
یہ زہر زیرا ہوتا ہے
زرد
ایک تو یہاں کی کنات
اس قدر پر زرد ہمیشہ چاہیے چاہیے
اور
لیس کا ایک غلام تھا
وہ
لیس کو بڑا پسند تھا
وہ زہین بہت تھا
بعض لوگ بڑے اشعار ہوتے ہیں
تو اشعاری
بعض لوگ اشعار کی قدر کرتے ہیں
بعض لوگ حسد کی قدر کرتے ہیں
بعض لوگ اسی ہوتے ہیں کہ وہ
اخلاق
اچھی ہوتے ہیں تو اس اخلاق
یہ تجہات ہوتی ہیں
وہ بہت زہین تھا
بہت زہین تھا غلام تھا
لیکن بہت سمجھدار نواز
کسی وجہ سے
وہ خفا ہو گیا
چل گیا
بھاگ گیا
بھاگ گیا
یہ جو لڑ لڑ ہوتے ہیں
مشروع بھی بڑا ہوتا ہے
اب دیکھو وہاں جو لڑ لڑ ہوتے ہیں
کسی چھوڑ سکا ہو
جو بچے نہیں ہوتے ہیں جو بڑے لڑ لڑ ہوتے ہیں
تو فان اٹھاتا ہے
مجھے مارے گیا
تو وہ بھاگ گیا
اب کچھ دیکھتے ہیں اس کا محبت بھی تھی
پھر واپس آگیا
تو بادشاہ نے کہا
اس کے لئے
کیا سزا تجویز کی جائے
سزا تجویز ہونے لگی
سزا تجویز ہونے لگی
تو سب نے اپنے امریکہ کہا
وہ غلام ہے بس
جو اس میں آگئی ہے
کس نے کچھ کہا
اس
اس کی ساجد کا حسد تھا
حسد جو تھا
اس وزیر نے کہا
کہ یہ اس کے ساتھ
ہماری اتنی حسانات ہیں
اور اتنی
آپ کی اس پر نظر ہے
اس کی موجودی باگ چکے ہیں
اس کو قطر کرو
تو
بادشاہ نے
علیہ السلام
نے اس کو کہا غلام ہو
تمہارا کیا خیال ہے
وہ نے کہا کہ
میں نہیں چاہتا کہ تم جاندم چلے جاؤ
کیونکہ میں نے
موت کا مستحق ہوں
پھر آگیا ہوں
خود گیا تھا خود آگیا
لیکن میں چاہتا ہوں
کہ
میرے سو سر قربان تم سے
کوئی بات نہیں ہے
کہ تم جاندم نہ چلے جاؤ
مجھے یہ وہ ہے
افسوس ہوگا
کہ آپ جاندم میں ہوں گے
تو اس نے کہا
پھر کیا کرنا چاہیے
اس نے کہا
کہ میں اس کو قتل کروں گا
میں اس
وزیر کو قتل کروں گا
وزیر کو قتل کروں گا
تو مجھ پر واجب
قساس
فرض ہو جائے گا
تو اس کی قساس میں
مجھے قتل کرو
ذہین تو بہت رہا
تو اس نے کہا
کہ بھئی
کیا کیا جائے
اس نے کہا
کیا کرنا چاہیے
اس کو زیادہ دھوک
تمہیں قتل کر دیں
اس نے کہا
کہ معاف کر دو
تو یہ
ہم سے دمی سے زنگی دہوت ہے
آپ جب بھی دیں گے
کیونکہ یہاں سے شیطان ہی کرتا ہے
کوئی مکہ ادبر صلی اللہ علیہ وسلم کے
چرستہ بھدے کوئے پہوڑا لارشی
کسی کی راست میں قومت خود ہوتا ہے
ایسا نہ ہو کہ تم اس میں خود گر جاؤ
تو ہمیشہ خرخواہ رہو
خرخواہ رہیں گے
تو انشاء اللہ
خیر تمہارے طرف روٹ کر آئے گا
لوگ تمہارے خلاف سازش کریں گے
باتیں کریں گے
کچھ کریں گے
وہ ساری
آپ اس کے لئے
دل میں خیر چاہے
تو ان خیرات و برکات
توڑ کر آپ کے پاس آجائیں گے
اس کے پاس نہیں جائیں گے
کیونکہ وہ تمہارے خلاف سازش کرتا ہے
تمہارے پاس آئیں گے
اب اس کا
علاج کیا ہے
حسد کا
حسد اس وقت نقصان نہیں پہنچاتا
اس کی
تقاضی پر عمل نہیں کریں
انسان کے اندر چیز تو ہوتی ہے
لیکن جب تقاضی پر عمل کرتا ہے
تو اس وقت
یہ نقصان پہنچاتا ہے
اگر اس کی تقاضی پر عمل
نہ کرو تو کوئی نقصان
آپ کو نہیں ہوگا
ٹھیک ہے آپ کو
تکلیف تو ہوگی لیکن اور
نقصان آپ کو نہیں ہوگا
اس لئے اللہ نے فرمایا
من شرح حاسدن اذا
حسد جب
وہ حسد پر اتر آجائے
تو اگر آپ کے اندر
اپنے اندر کوئی حسد محسوس
کرتے ہیں
کسی کی کمی
چاہتے ہو کہ کم ہو جائے
تو
پہلے تو آپ
یہ سوچ کریں کہ تقدیر
پر آپ کا ایمان ہونا چاہئے
کہ
ساری چیزیں مقدر ہیں
میرے لئے اس میں خیر ہے
جیسا میں نے کہا کہ
میرے ڈاکٹرل میں گیا تھا
اسپتال میں گیا تھا
میرے لئے ایک کاری چائے
اور اس کے لئے دودھ پتی
دونوں کیا ہے
برابر ہیں
میرے لئے یہ مفید ہے
اس کے لئے یہ مفید ہے
اس کے لئے اندر مفید ہے
میرے لئے رسم مفید ہے
واللہ یعلم
وان تم
لاتے ہیں
ہم نہیں جانتے
ہم نہیں جانتے
آگے میں صحتیاب ہو جاؤں گا
پھر شاید مجھے بھی اچھے چیز مل جائیں
تو یا اللہ رب العالمین جدہ جارو
دنیا کو دارالامتحان بنایا ہے
یہ ایک ایک اسپتال ہے
یہ تربیت کرتے ہیں ہماری
تو اسی لئے اگر آپ اس
دنیا کو تربیت گاہ
سمجھے تو آپ کو کوئی تقدیر نہیں ہوگی
کہ
سی امید سے
احسانت
وہ spr مل جائے
تو
کی بارے میں مجھے حضرت
میری بہت پیارے دوست محبوب
radi
محمد عزر الرحمہ
الذي الأحمد اللہ
الرحم طلع اللہ تعالی ی کوئی بات
تو
وہ کہتے ہیں کہ
وہ تھا کہ
اس کا دورہ سیاست سے
دلچسپ بیٹی زیادہ
انتخابی سیاست
تھی
جمہوریت جب آیا تھا
لوگ تمام مسلمان کہتے تھے
کہ جب سارے مسلمان ہیں
جب ہم کہتے ہیں کہ اسلام کو
دے دیں گے
اس کا خیال نہیں ہے کہ
کرسی کا ایک طالب ہے
کرسی ایک ہے طالب کیا ہے
بلہ بلہ
سب ہیں
تو
ان کا تخیر
واقعی آدم جب سارے مسلمان ہوتا
آدم یہ سوچے گا
لوگ تو اسلام چھائیں گے
لیکن بس وہ برحال
پہلے بہت زیادہ
وطا
عزت تھی زندہ بار
پھر آدم میں کوئی
اخلافات سے آگئے تھے
آپس کی کوئی اخلافات تھے
اس میں
وہ کہتے کہ ہم
اکیلے رہ گئے
علماء حضرت
بہت پکی مضبوط آدمی تھے
بہت مضبوط آدمی تھے
وہ
نظریات کے انتہائی پکی تھے
بہت
سخت نظریات
اور
لوگ سے بہت دھرتے تھے
کیونکہ وہ جب بات کرتے تھے
تو
کر ہی لیتے تھے
کچھ کچھ کام کو
کر ہی لیتے تھے
تو مجھے حضاری صاحب
عمد اللہ علیہ
اس کی حصے
کسی سنا دیتے تھے
یہ ہوا
ایک بار
مجھے کہا کہ
اس نے
انگریز نے بلایا تھا
عزمت نہیں ہے
بلایا تھا
کہ
کہ
ٹھم بڑا بادماری
اس کو کہا
کس کو کہا
اس کو
تو
میں نے کہا
ٹھم بڑا بادماری
ٹھم بڑا بادماری
تیس چار بھر کے
وہ بڑے عزم بردست لیتی
کیوں کہ
انتخابات میں
یہ چیزیں ہوتی تھیں
تو
وہ فرماتے تھے
کہ
کہ
کہ
کہ
,
دیکھیں ہمیں لوگ عزت دیتے تھے
زندہ بات کہتے تھے
ہمارا
تھوڑا سا پیٹ پھول گیا تھا
پیٹ پھول گیا تھا
یہ دنیا تریدگاہ ہے
اب جہاں جاتے ہیں
تو لوگ کہتے ہیں کہ یہ کیا ہے
ہمیں
تانے دیتے ہیں
تو اس کو کہاں جاتے ہیں
تو اس کا خیال لیتا ہے کہ
بٹو کو رہنے دیں
یہ بٹو کیا ہے
اس سے کام نکالو
یہ کرسی کا شوقین ہے
باقی سارے کام کریں گے
ایسی کوئی بات نہیں
میں تو نہیں جانتا کس چیز پر اختلافات ہیں
محمود حمد اللہ ایک ساتھ اختلافات ہیں
تو اس کی پارٹی زیادہ تھی
یہاں وہاں زیادہ لوگ چلے گئے تھے
وہ کہتے ہیں کہ
ایک دو تین ممرہ جا گئے تھے
جہاں بھی جاتے تھے تو ہمیں کیا
وہ
تانے پڑتے تھے
تو کہتے ہیں کہ
وہ ہمیں کہتے تھے کہ آپ
خفہ نہ ہو جاؤ یہ
دنیا تربیتگاہ ہے
اب یہ وہاں جہاں
کہیں ہم عزت ہوتی ہے
تو وہاں ہمیں پیٹ پھول جاتا ہے
اور جہاں بھی عزت ہوتا ہے
ہمیں ڈانٹا جاتا ہے
تو ہمارا جلاب ہو جاتا ہے
جلاب جانتے ہیں
پیٹ ٹھیک ہوتا ہے
ہم ٹھیک رہتے ہیں
تو دنیا طریق
اگر آدمی اس بات کو سمجھے
کہ دنیا
تربیتگاہ ہے
تو کوئی تکلیف نہیں ہے
اگر کس نے
گالی دی سمجھو
سمجھو کہ یہ
میرے اندر کچھ نہ کچھ تکبر آیا تھا
تو اس نے ہمارا کیا کیا
تھوڑا صفائی کی
اگر کس نے کچھ نہ کچھ
آپ کو
تکلیف پہنچائی
تو اس نے
کچھ قدر تھی
میں نے نہیں کہا کہ آپ دعا کریں
انسان کی دعا نہیں دل سے
لیکن یہ ہے کہ کم از کم پریشان نہ ہو
انشاء اللہ اس کیلئے آپ کو
ایک عجل ملے گا
میں نے دیکھا ہے
جن لوگوں نے زیادہ سختی
اوائل میں گزائی ہوتی ہے اس کیلئے
بات میں بہت آسانیوں ہو گئی ہیں
تحریکات میں
جن لوگوں نے زیادہ محنتیں اٹھائی ہیں
سہن گئے
اس کو زیادہ فروائے
اللہ تعالیٰ نے میرا بان یہ فرمائی
وہ زیادہ
پرست ہو گئے
وہ اس کو زیادہ
رگڑا دیا گیا
رگڑا دیا گیا
تو آپ اسی پریشان نہ ہو
کوئی تقدیر ہے
جتنا وہ ہو گئے
اسی میں خیر ہو گا
اگر اس کو اللہ پاک
زیادہ دیا ہے تو اس کو اللہ پاک
اور دے رہے ہیں
دو
اب تین کام کر رہے آپ
ایک تو اس کو
کبھی کبھی ہدیے بیجا کریں
تمہارے دل تو نہیں چاہے کہ
کہتے ہیں کہ اللہ
جس سطح مرحصد ہے
اس کو دل چاہتے ہیں کہ میں ہدیے اس کو بیجوں
وہ آپ کے خطاب باتیں کرتے ہیں
کبھی کبھی ہدیے بیجوں
زیادہ نہ ہو توڑے بیجو
تین روپے دے دو
کچھ نہ ہو پیش
دو چار بینڈی بیجو
نفس تم کو بہت پریشان کرے گا
کہ
بہت غلط کر رہے ہو
کہو کہ بس یہ علاج ہے
تمہیں بڑی مست ہو
وہی میرا دشمن ہے
لیکن تم بھی تو اسی کم نہیں ہے
واقعی تو بہت بڑے دشمن ہے
وہ تو باہر کے ایجنٹ ہے
تم تمہاری
خاندان کی ہو
میرے اندر رہتے ہوئے
شیطان کی ایجنٹی کرتے ہو
جس قوم کے اندر
اپنا قومی آدمی
امریکی کے ایجنٹ ہو
اس کو آدمی بہت غصہ آتا ہے
آتا ہے نہیں زیادہ
کہ ہے پاکستانی
پاکستان کی قاتل ہو
پاکستان کی
وہ ساری مرآت پاکستان سے دیتے ہو
اور ایجنٹی کیسے کرتے ہیں
امریکی کی کرتے ہیں
وہ پہ انتہائی بیوفائی ہوتے ہیں
یہاں
انتہائی بیوفائی
ہمارے ساتھ رہتے ہیں
ہمارے ساتھ کھاتے ہیں پیتے ہیں
ایجنٹی کیسے کرتے ہیں
شیطان کی کرتے ہیں
تو اس کو خوب
ڈانٹو
اس سے آپ کو مزہ آئے گا
یہ مزوں کی مخصصیت کس میں ہوتی ہیں
اگر ایک بار آپ نے
نفس کو
بہت ڈال دیا
یقین جائیں آپ کو اتنا مزہ آئے گا
ایک بار میں چھوٹا سا تھا
اور سکول سے آ رہی تھی
وہ ایک بار
ایک مجھے بڑا تھا
ایک جو تھا
ہمارے
خاندان میں تھا
آپس میں ہم لڑتے تھے
وہ مجھ سے تقریباً دو تین سال بڑا تھا
اور بچ میں میں دو تین چھ سال بڑا ہوتا
وہ تو زیادہ بڑا ہوتا ہے
تو اس کا پاؤں خطا ہو گیا
کیا ہوا
اس کو میں نے ڈیل کر دیا
میں وہ پرسوار ہو گیا
میں اتنا خوش تھا
کہ
لمبی آدمی کو گرا دیا
اب وہ
اوپر سے
دیچے سے
مجھے ہاتھ سے مار رہے ہیں
میں اتنا خوش ہوں
کہ مجھے کوئی پتہ نہیں چلتا
لیکن جب میں اڑ گیا
تو مجھ پر خون بیان رہا تھا
اس دن مجھے پتر سے مارتا تھا
لیکن میں
بھی مجھے تکلیف نہیں تھی
خوشی کی وجہ سے
کہ بڑی لمبی آدمی
گرا دیا ہے
اور جب میں چھوڑ دیا وہ باگ گیا
کیونکہ اس نے مجھے زرمی کر دیا تھا
تو میں کہتا ہوں
کہ پھر توڑا سا
نفس کو گریبان نہ ڈالے
وہ پہلوان ہے
جب اس کو پچھانو لگے
تو بڑا مزہ آئے گا
پھر
کبھی کبھی
اس کی تائموں
تعریف کیا کریں گے
اب نفس کہتے ہیں
کہ آخر ظالم
وہ پہلے سے بھی کیا ہے
وہ پر آ چکا ہے
اب اس کے اور تم تعریف کرتے ہو
کہو کہ تمہاری
بدماشی کو ٹھیک کرنا ہے
تمہاری بدماشی کو
خود اپنے نفس کو کہا کر
تم کو ٹھیک کرنا ہے
تمہاری استعا ہو جائے گی
ہفنت ہو جاؤ انشاءاللہ
آپ اچھے آدمی
اچھی بس جاؤ گے
تو یہ اس کو کہہ دیں
مجاہدہ کیا
اب اس تم پر دو عجر ملیں گے
آپ
مجاہدہ حسین
مجاہدہ حسین سے
میری محبت ہے
میں کہتا ہوں
مجھے بہت اچھے آدمی ہے
تو میں کوئی وہ نہیں ہوتا
کیونکہ واسطے دوست کی لوگ
تعریف کرتے ہیں
لیکن اس کے ساتھ گناہ لگی ہو
پھر تعریف کرنا بڑا مشکل ہوتا ہے
تو پھر وہ یہ مجاہدہ ہوتا ہے
کیا ہوتا ہے
یہ مجاہدہ ہوتا ہے
درود چھوٹ نہ پورے
لیکن جو
ایک تو جلسے والا جھوٹ ہوتا ہے
جلسے میں جو بولتا ہے
اس کو خوب پتہ ہے
کیوں یہ کپٹ ہے
دوسروں کے سامنے کہتے ہیں
کیوں یہ کپٹ ہے
یہ ہے یہ ہے
لیکن جب میرے سٹیٹ پر کرا ہوتا ہے
پیری طریقہ
رحمت شریف
رحمت شریف
رحمت شریف
رحمت شریف
وہ دل میں کہتا ہے کہ یہ کچھ بھی نہیں ہے
تو آپ
اس کی واقعی جو اس کی
تعریف ہے
اس کے اندر یہ خوبی ہے
وہ خوبی بیان کریں
اس میں تم کو تکلیف ہوگی
لیکن اس کے بعد آپ
ایک مذہب محسوس کریں گے
اور
اور آپ ایک فائدہ محسوس کریں گے کہ وہ آپ کو دوسری چیز سے نہیں ملے گا
اس وجہ سے نہیں ملے گا
پھر ایک کام اور کریں
دعا کریں جب جہاں ظہور ظالم شہد نفس ہو کے اس کو اور ترقی دے لیں
اب وہ کہتے ہیں ظالم چلو لوگوں کے سامنے دے دیں تو اس میں کوئی نام بھی تو ہوتا تھا کہ وہ اس کے خراب باتیں کرتے ہیں اس کے تحریف کرتے ہیں
اب آپ نے دعائیں بھی شروع کر دیں
لیکن آپ کچھ عرصے کے بعد اگر آپ نیکہاں کیا
تو اس کی دل پر اثر ہو جائے گا
یا تو آپ کا دوسر بن جائے گا اگر پھر بھی وہ ٹھیک نہیں ہوتا تو دیکھیں گے
وہ چیز
چلتا جائے گا
کیا اس کو
اٹھایا جائے گا
آمدیاء علیہ السلام کو
آپ تاریخ دیکھیں
یہ معاملہ ان کے ساتھ تھا
جب قوم انہیں یہ چاہا کہ اس قوم اپنی قوم سے نکال دیں
تو وہ تو خود قوم سے نکل گئے
آپ دیکھیں آخر فتح کس کو ہوا
وکم اکرم
پھر کون لوگ نکل گئے
وہی ابو جار نکل گئے
اس کو خطفت ختم ہو گیا
کسی ختم ہو گئے
اور حضرت دعوت علیہ السلام باقی رہ گئے قوم ختم ہو گئے
اس کو نکالا جائے گا
فکر نہ کریں
و شرط ہے کہ
کہ تم خرخا ہو
اپنے طرف سے خرخائی کریں
اور وہ جو کرے کرنے دیں
موسیقی
موسیقی
اپنے اخلاق دوسروں کیلئے خراب مت کرو
موسیقی
اپنے اخلاق
اگر وہ ایک آدمی بدخواہ ہے
غلط آدمی ہے
تو تم غلطی کیوں کرتے ہو
موسیقی
ہاں یہ ہے کبھی کبھی
میدان جنگ میں وہ چیزیں کام آتی ہیں
پھر جب آ جائے پھر
ڈٹ جائے کریں
جب میدان میں ہو
میدان میں چلانگ لگائیں پھر باگو مت
موسیقی
پھر یہ نہ کود پڑو
موسیقی
کودو مت
موسیقی
لیکن جب کود جاؤ پھر کیا ہے
موسیقی
پھر یا آر یا پار
پھر آر یا پار جاؤ جائے کریں
تو جہاد کی نصیب اور ہے
اس کا مطلب نہیں ہے کہ آپ جہاد نہ کریں
آپ دشمن کی ہاتھ مت مرونیں
سمجھ آئے بھائیں
گردن بھی مرونیں ہاتھ بھی مرونیں
لیکن جب موقع ہو اس کا
اگر صرف آپ کے اندر حسد ہے
میری لڑائی کا علاج نہیں بتا رہا
کہ آپ لڑائی مت کرو
پرنہ کبھی کبھی بدماش کو
تو کیا علاج سے ٹھیک کہے جائے گا
میں تو صرف کہتا ہوں کہ
اگر آپ کو کسی حسد ہے
کوئی آپ کی
ویسے آپ کی اس کی
دب دبیہ سے پریشان ہے
اس کی عزت سے پریشان ہے
اس کی منصب سے پریشان ہے
اس کی مال سے پریشان ہے
اس کی عزت سے پریشان ہے
میں یہ بات کر رہا ہوں
سمجھ آئے بہت
یہ نہیں کہ آپ
اس کے دعائیں شروع کر دیں
کہ اللہ پاک اس کو ایسے تباہ کر دیں
کہ اس کو بڑھ دی اُس کو اُڑا دیں
کیونکہ ہمارеди بچوں کو شہید کرتے ہیں
بچوں کو شہید کرتے ہیں
معامہوں کو بیوا کر دیتے ہیں
ہماری بیانوں کو شہید کر دیتے ہیں
کرتے ہیں تو اس کے لئے اہدہ تمثال سب کے لئے دعا کریں گے لیکن اس کے لئے
بدعا بھی کیا کریں اور اس کے کیونکہ ہمارے پاس اور کیا چیز ہے
تو کم از کم دعا دعا اے بدعا ہم کریں قسمی والوں کے لئے تو میں نے یہ جو
بات کی چونکہ میں تھوڑا سا وہاں پسل گیا جو میں نے کہا کہ جو آپ کے
خلاف بات کریں وہ بات دوسری تھی اس لئے تو انسان کو غصہ آ جاتا ہے
لیکن وہ اگر آپ نے معاف کر دیا تو اس میں بھی اللہ پاک آپ پجر دے گا
بشارتی کیوں میدان جنگ نہ ہو میدانیں میدان جنگ نہ ہو جنگ کا موقع
نہ ہو یہ میں نے دراصل حسد کی بارے میں کہا تھا کہ حسد اسی پر کی جاتی
ہے کہ جس میں کوئی نعمت ہو مولا فضل حکیم صاحب کو ایک
دن میں نے کہا کہ
شاہ صاحب کے ساتھ اس لئے کہ شاہ صاحب کے ساتھ لوگ حسد لوگ حسد
کرتے ہیں پشاور والی ہیں ہمارے پشاور حضرت مولانا صلی اللہ علیہ
وآلہ وآلہ وآلہ شاہ صاحب دماغ برکات ملا دیا تو میں نے اس
کہا کہ وہ تو چار دنیاں حسد کیوں ہوں کہ حسد حسد کرتے ہیں وہ
کہتے ہیں کہ حسد تو اچھی لوگوں سے ہوتا ہے
جی درزی کمرہ حسد کرتے ہیں
میرے خیال تھا کہ مجھے کیا جواب دیتا ہے کہ ہمیں اس لاتے سے
اندر ہے کہ اس کا کچھ سمجھ آئی ہے نہیں ہے یہ نہیں کہا کہ اچھے
لوگ چیز ساتھ حسد کی جاتی ہے شیخ صلی اللہ علیہ وآلہ وآلہ شیخ
ہے وہ بڑھ گیا ہمیں کیا میں وہی کیا ناہمیر پڑھاتا ہوں وغیرہ
یہی پہ وہ حسد کرتے ہیں تو انشاءاللہ آپ میرے خانے سمجھ
گئے
تو آج جس کی خلافات میں حسد ہو اور آپ اسے جلتے ہو تو اس کی
لئے دعائیں شروع کر دیں اس کو ہدایت دینے کریں اس کی تحریفات
تریف کریں گے انشاءاللہ حسد بھی دور ہو جائے گا اور اللہ
علیہ وآلہ وآلہ آپ کو عزت وسیع مقام پر بھی پہنچائے گا انشاءاللہ
آپ کو عزت وسیع مقام پر بھی پہنچائے گا انشاءاللہ آپ کو عزت وسیع مقام پر بھی پہنچائے گا