اللہ
اللہ
اللہ اللہ
دے دن دے اپنے خیال کا
مجھے اپنے قرب کی رات دے
رہوں ہر گھڑی تیری یاد میں
تیرے پیار کے لمحات دے
تیرا ذکر ہو میرا مشغلا
زیرے لب فقط تیری بات دے
میرے قلب پہ تیرا رنگ چھہے تیرے نور کی برسات دے
یا مولا اپنے خیال کا مجھے اپنے قرب کی رات دے
رہوں ہر گھڑی تیری یاد میں تیرے پیار کے لمحات دے
سرطور جو چھہ ذکر دی وہی موسوی جذبات دے
سرطور جو چھہ ذکر دی وہی موسوی جذبات دے
تیری چاہ ہی میری
ضیست ہو پس مرگ پھر ملاقات دے
مجھے دن دے اپنے خیال کا مجھے اپنے قرب کی رات دے
رہوں ہر گھڑی تیری یاد میں تیرے پیار کے لمحات دے
میری روح میں تیرا رس گھولے وہی دعوت دی نغمات دے
جلو آتش توحید میں یو براہی میں سوغات دے
مجھے دن دے اپنے خیال کا
مجھے اپنے قرب کی رات دے
رہوں ہر گھڑی تیری یاد میں تیرے پیار کے لمحات دے
میری نسل پر کھولے بند در انہیں یوسفی برکات دے
ملے فتو کی بولندیاں مجھے مریمی سمرات دے
یا مولا
مجھے اپنے قرب کی رات دے
رہوں ہر گھڑی تیری یاد میں تیرے پیار کے لمحات دے
محبیب ہے وہ محمدی اسی ربط کے اثرات دے
روح پاک ہو دل صاف ہو مجھے احمدی اخلاق دے
ہوں فقیر بھی تیرے عشق کی خیرات دے
مجھے بھند اپنے خیال کا مجھے اپنے قرب کی رات دے
رہوں ہر گھڑی تیری یاد میں تیرے پیار کے لمحات دے
مجھے بھند اپنے خیال کا
مجھے اپنے قرب کی
رات دے
رہوں ہر گھڑی تیری یاد میں تیرے پیار کے لمحات دے