محبوب کی محفل کو محبوب سجاتے ہیں
آتے ہیں وہی جن کو سلکار بلاتے ہیں
جن کا بری دنیا میں کوئی بھی نہیں واری
جن کا بری دنیا میں کوئی بھی نہیں واری
ان کو بھی میرے آقا سینے سے لگاتے ہیں
آتے ہیں وہی جن کو سلکار بلاتے ہیں
اے کاش کوئی آکر کہہ دے میرے کانوں میں
اے کاش کوئی آکر کہہ دے میرے کانوں میں
چل تجھ کو مدینے میں سلکار بلاتے ہیں
آتے ہیں وہی جن کو سلکار بلاتے ہیں
مہخاروں ذرا جانا مہخانہ سنبر میں
وہ جام کرم اب بھی بھر بھر کے پلاتے ہیں
وہ جام کرم اب بھی بھر بھر کے پلاتے ہیں
آتے ہیں وہی جن کو سلکار بلاتے ہیں
جو شاہ مدینہ کو رج پال سمجھتے ہیں
دامان طلب بھر کر محفل سے وہ جاتے ہیں
اللہ کے خزانوں کے مالک ہے میرے آفا
اللہ کے خزانوں کے مالک ہے میرے آفا
یہ سچ ہے نیازی ہم سرکار کا کھاتے ہیں
محبوب کی محفل کو محبوب سجاتے ہیں
آتے ہیں وہی جن کو سلکار بلاتے ہیں