اندیروں سے گزرتا تھا
امیدوں سے میں ڈرتا تھا
خالی سی اُن راتوں کو
خاموشیوں سے برتا تھا
واشنی دوبج گئی
اسے پر جلاوں گا
حابوں کو جو کھو گئے
میں ڈوڈ لاؤں گا
محبت محمد فرسان
نیدوں سے ہیں جاگے یادوں سے ہم بھاگے
جینے میں مزا تو ہے
سوالوں کا کیا کرنا
ہم تو ہے جوارے
جینے میں مزا تو ہے
وہ بھی ایک زمانہ تھا
پیارے میں بکھرتا تھا
ظلم کا فسانہ تھا
فخر سے میں پڑتا تھا
ٹکڑے ٹکڑے جو ہیں اُنہیں جوڑ لاؤں گا
ساری غلطیاں جو کی میں پھر کر جاؤں گا
نیدوں سے ہیں جاگے یادوں سے ہم بھاگے جینے میں مزا تو ہے
سوالوں کا کیا کرنا ہم تو ہے جوارے جینے میں مزا تو ہے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật