ہوئے فاصلے
جھوٹے سلسلے
ٹوٹے ہوئے دل جائے کہاں
مجھ جو خوشی ملے نہ کبھی
جائے تیرے سن جائے تو جہاں
میری یہ دعا ہے کہ تیرا جیون یوں ہی چلتا رہے
ساری خواہشیں ہو پوری تیری دنیا میں نہ ہو یہ کمی
نہ ہو یہ کمی
یاد ہے مجھے تیری ہر عدا
مسکراہٹے تیرے تیرا مجھ سے
چپکے سے یوں
کہنا کہ تو ہے میری
کن یہ
کیا ہو گیا
ہو گئے جدا
تیری واستے
سبھی راستے
چھوڑ کے میں آئے یہاں
جاؤں گا کہاں میں تو ہوں یہاں
تیرے دل کی
آٹوں میں ہوں
سپنوں میں تو
سوچوں میں تو
ہر لمحے میں تو
دڑکے یہ دل تیرے ہی لیے
ہوگا کسی
کا ناب یہ
جا رہا ہوں میں