ہو مولا علی کے تم جانی دنیا نے عظمت ہے مانی
مولا علی کے تم جانی دنیا نے عظمت ہے مانی
انہیں کہتے ہیں شاہِ کلیر چلتی ہے ان کی سلطانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
مولا علی کے تم جانی دنیا نے عظمت ہے مانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
ملا ہے مجھ کو صابر سے تو مجھ کو جامو نسبت کا
ملا مجھ کو شرف ہے ان کے روزے کی زیارت کا
میرا صابر خدا والا نبی والا علی والا
کرم ایسا ہوا مجھ پر میرا صابر ہے رکھ والا
مجھے تو صابری رنگ میں میرے صابر نے رنگ ڈالا
دو صابر کی بڑی مجھ پر مہربانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
ملا صابر کا در کو مل گئی جیسے خدایی ہے
یہاں سے دیکھ لو میری مدینے تک رسائی ہے
بنایت شاہِ کلیر کی ملی ہے عشق کی منزل
محبت میرے صابر کی میری سانسوں میں ہے شامل
بنایا میرے صابر نے ہے اپنے پیار کے قابل
ہوا گنجے شکر کے صدقے میں یہ دل ہے نورانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
دعا کے واسطے جب ہاتھ میں اپنا پھاتی ہوں
مقدر جگ مگاتا ہے صدایں جب لگاتی ہوں
وہی ہے مالکِ لنگر مجھے ہے ناز صابر پر
قرم کا ہے وہی ساغر مجھے ہے ناز صابر پر
ملا مجھ کو شاہِ کلیر مجھے ہے ناز صابر پر
ملک شاہ کرتے ہیں اپنے
غلاموں کی نگہبانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
شریعت کا پلایا جام ہے مجھ کو طریقت کا
اٹھایا پردا ہے صابر نے تو رازِ حقیقت کا
اٹھایا پردا ہے صابر نے تو رازِ حقیقت کا
فنا کیا ہے بقا کیا ہے ہمیں صابر بتاتے ہیں
نماز اپنے جنازے کی وہ دیکھو خود پڑھاتے ہیں
خدا پاک کی عظمت سے دل کو جگ مگاتے ہیں
بنایا میرے صابر نے ہے مجھ کو اپنی مسکانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
بلایا ہم کو کلیر میں محبت میرے صابر کی
دلوں میں جگ مگاتی ہے عقیدت میرے صابر کی
نہر والے میرے صابر کی عظمت کیا نرالی ہے
فقیروں پر نوازش ہے شہنشاہ بھی سوالی ہے
تمہارے نام کی محفل سجانے والے آئے ہیں
ساری دیکھ کے عظمت ہوئی دنیا کو حیرانی
میں ہوں صابر کی دیوانی میں ہوں صابر کی دیوانی
رہے بارہ برس بھوکے مگر لنگر کھلاتے ہیں
خدا کا وہ جلال ایسا میرے صابر دکھاتے ہیں
خدا کا وہ جلال ایسا میرے صابر دکھاتے ہیں
خدا کا وہ جلال ایسا میرے صابر دکھاتے ہیں
چلے آئے جو کلیر میں اسے جنت بنا ڈالا
چلو تاریخ ملے گا پندتن کا صدقہ صابر سے
کرشمہ تاج بولے ہے میرا صابر مہاگانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật