ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Main Hu Sabir Ki Deewani

-

Đang Cập Nhật

Tự động chuyển bài
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát main hu sabir ki deewani do ca sĩ thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat main hu sabir ki deewani - ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Main Hu Sabir Ki Deewani chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Main Hu Sabir Ki Deewani do ca sĩ Đang Cập Nhật thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát main hu sabir ki deewani mp3, playlist/album, MV/Video main hu sabir ki deewani miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Main Hu Sabir Ki Deewani

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

ہو مولا علی کے تم جانی دنیا نے عظمت ہے مانی
مولا علی کے تم جانی دنیا نے عظمت ہے مانی
انہیں کہتے ہیں شاہِ کلیر چلتی ہے ان کی سلطانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
مولا علی کے تم جانی دنیا نے عظمت ہے مانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
ملا ہے مجھ کو صابر سے تو مجھ کو جامو نسبت کا
ملا مجھ کو شرف ہے ان کے روزے کی زیارت کا
میرا صابر خدا والا نبی والا علی والا
کرم ایسا ہوا مجھ پر میرا صابر ہے رکھ والا
مجھے تو صابری رنگ میں میرے صابر نے رنگ ڈالا
دو صابر کی بڑی مجھ پر مہربانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
ملا صابر کا در کو مل گئی جیسے خدایی ہے
یہاں سے دیکھ لو میری مدینے تک رسائی ہے
بنایت شاہِ کلیر کی ملی ہے عشق کی منزل
محبت میرے صابر کی میری سانسوں میں ہے شامل
بنایا میرے صابر نے ہے اپنے پیار کے قابل
ہوا گنجے شکر کے صدقے میں یہ دل ہے نورانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
دعا کے واسطے جب ہاتھ میں اپنا پھاتی ہوں
مقدر جگ مگاتا ہے صدایں جب لگاتی ہوں
وہی ہے مالکِ لنگر مجھے ہے ناز صابر پر
قرم کا ہے وہی ساغر مجھے ہے ناز صابر پر
ملا مجھ کو شاہِ کلیر مجھے ہے ناز صابر پر
ملک شاہ کرتے ہیں اپنے
غلاموں کی نگہبانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
شریعت کا پلایا جام ہے مجھ کو طریقت کا
اٹھایا پردا ہے صابر نے تو رازِ حقیقت کا
اٹھایا پردا ہے صابر نے تو رازِ حقیقت کا
فنا کیا ہے بقا کیا ہے ہمیں صابر بتاتے ہیں
نماز اپنے جنازے کی وہ دیکھو خود پڑھاتے ہیں
خدا پاک کی عظمت سے دل کو جگ مگاتے ہیں
بنایا میرے صابر نے ہے مجھ کو اپنی مسکانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
بلایا ہم کو کلیر میں محبت میرے صابر کی
دلوں میں جگ مگاتی ہے عقیدت میرے صابر کی
نہر والے میرے صابر کی عظمت کیا نرالی ہے
فقیروں پر نوازش ہے شہنشاہ بھی سوالی ہے
تمہارے نام کی محفل سجانے والے آئے ہیں
ساری دیکھ کے عظمت ہوئی دنیا کو حیرانی
میں ہوں صابر کی دیوانی میں ہوں صابر کی دیوانی
رہے بارہ برس بھوکے مگر لنگر کھلاتے ہیں
خدا کا وہ جلال ایسا میرے صابر دکھاتے ہیں
خدا کا وہ جلال ایسا میرے صابر دکھاتے ہیں
خدا کا وہ جلال ایسا میرے صابر دکھاتے ہیں
چلے آئے جو کلیر میں اسے جنت بنا ڈالا
چلو تاریخ ملے گا پندتن کا صدقہ صابر سے
کرشمہ تاج بولے ہے میرا صابر مہاگانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی
میں ہوں صابر کی دیوانی

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...