ہاں وہ گھڑی کہ جس میں تُو مجھ کو آئے نظر
کیا کہوں
ہاں دل پہ وہ
یوں چھا گئے
کیسے لمحے تھے وہ
مینوں سمجھ نہ آئے کیا کروں
تیری یادوں کب
کیا کروں
وہ
یادے ہیں
میرے ساتھ
دھڑکنیں گن گن کے
تم سے جو ملتے تیری آنکھوں میں پھر کھو جاتے
سانسوں کی چڑھتی اترتی یہ ندیا کناروں سے بھی بہ نہ جائے
ایسے جینے کا اب
کیا کروں تیری
یادوں سے من کیا بھروں
وہ
یادے ہیں میرے ساتھ
نکل کے خیالوں سے سامنے تُو کب آئے
اب مجھے ہے یہی انتظار
تیری تصویروں سے کب تک میں بہلوں کیا یوں ہی میں رہوں بے قرار
مینوں چھوڑ کے جاؤں کیا کروں یا پھر
اپنا بناوں کیا کروں
وہ یادے ہیں
میرے ساتھ
بس یادے ہیں
میرے ساتھ