Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
حرکت جو دل کی بند ہوئی آنکھ جھک گئینبزیں ادھر رکیں تو ادھر سانس رک گئیماں نے کہا پکار کے معصوم چل دیاافطار کی خوشی سے بھی محروم چل دیاماں باپ لاش دیکھتے تھے اپنے لال کیمیت پڑی تھی سامنے ایک آٹھ سال کیآخر کو روزہ کھولنے کا وقت آ گیادونوں نے غم میں بیٹے کے کھایا نہ کچھ پیاموسیقیناگاہ در پہ آ کے سوالی نے دی صداسائل کی شکل میں تھا فرشتہ کھڑا ہواآواز دی کے لیلو فقیروں کی تم دعامیں بھی ہوں روزہ دار جو اللہ کے نام کاجس دم سنی فقیر کی دونوںنے یہ صداافطار کو جو رکھا تھا سائل کو دے دیاسائل نے بھیک لے کے کہا ماجرا ہے کیاماتم ہے گھر میں کیسا یہ مجھ کو بھی دو بتاسائل کو اپنے ساتھ پیدر گھر میں لے گیافرزند کے لیلو فقیروں کی تم دعاسائل نے جنازے کو لا کر دکھا دیابچے کی لاش دیکھ کے سائل نے کچھ پڑھاسینے پہ ہاتھ رکھ کے یہ مردے کو دی صدااے ننے روزہ دار تو اب روزہ کھول لےرمگین ماں کھڑی ہے ذرا ماں سے بول لےجمبش لبوں پہ ہونے لگی آنکھ کھول دیبچے کو زندہ دیکھ کے مادر لپٹ گئیسائل یہ کہہ کے آنکھوں سے روپوش ہو گیابھیجا ہوا میں آیا تھا پروردگار کاامتحان کا وقت مصیبت کی یہ گھڑیجو اس پہ جان دیتے ہیں مرتے نہیں کبھیمرتے نہیں کبھی