جب settlers
جو عشق نبی کے جلموں کو سینوں میں پہ سایا
کرتے ہیں اللہ کی رحمت کے بادل
ان لوگوں پہ سایا
کرتے ہیں اللہ کی رحمت کے بادل
ان لوگوں پہ سایا
جب اپنے غلاموں کی آخاں تقدیر جگایا
کرتے ہیں
جنت کی سند دینے کے لیے
روزے پہ بلایا
کرتے گا
اللہ کی رحمت کے بادل ان لوگوں پہ سایا
اے دولت ارفان کے منگ تو
اس در پہ چلو
جس در پہ صدا
اے دولت ارفان کے منگ تو
اس در پہ چلو
جس در پہ صدا
دن رات خزانے رحمت کے سرکار لوٹایا کرتے ہیں
دن رات خزانے رحمت کے
سرکار لوٹایا کرتے ہیں
گردان بے بنانے مسکے کوئی تعبہ کی طرف
جب
تھکتا ہے
سلطان مدینہ خود آ کر
کشتی کو طیریا کرتے ہیں
سلطان مدینہ خود آ کر کشتی کو طیریا کرتے ہیں
اللہ کی رحمت کے بادل ان لوگوں پہ سایا
ہے شبل غمارا شام و سغر
اور ناز سیکندر عصمت پر
اس کو نام کو بھی بھی ملاڈev
و کے عہد اور جہ Vader کے فخموں پر بھی بھی گردان
سنایا ہے اللہ کی رحمت کے وادل