فاصلوں کو خدارہ مٹا دو
رخ سے پردہ اب اپنے ہٹا دو
جہلیوں پر نگاہ جمی ہے
اپنا جلوہ اسی میں دکھا دو
میرے میرا اپنا جلوہ اسی میں دکھا دو
جہلیوں پر نگاہ جمی ہے
خاصل آزم ہو خاصل برا ہو
نور ہو نور سلالہ
خاصل آزم ہو خاصل برا ہو
میرے میرا خاصل آزم ہو خاصل برا ہو
خاصل آزم ہو خاصل برا ہو
نور ہو نور سلالہ
خاصل آزم ہو خاصل برا ہو
نور ہو نور سلالہ
خاصل آزم ہو خاصل برا ہو
کیا بایا آپ کا مرتبہ
ہو میرے میرا کیا بایا آپ کا مرتبہ
دستگی رات مشکل کشا ہو
آج دیدا دل اپنا کرا دو
جہلیوں پر نگاہ سن رہے ہیں
وہ فریاد میں بھی
سن رہے ہیں وہ فریاد میری
خاک ہوگی نا پر بعد میری
میں کہیں بھی مروں شاہ جیلا
روح پہنچے گی بغداد میری
مجھ کو برواز کے پر لگا دو
جہلیوں پر نگاہ جمید ہے
بجد میں آئے گا سارا عالم
جب بکارے گیا غاس آزم
بجد میں آئے گا سارا عالم
جب بکارے گیا غاس آزم
وہ نکل آئیں گے جہلیوں سے
اور قدموں میں گر جائیں گے ہم
کہیں گے کہ بگڑی بنا
ایک مجرم سیاہ کار ہوں میں
ہر خطا کا سزاوار ہوں میں
میرے چاروں طرف ہے اندیرہ
روشنی کا طلب دار ہوں میں
ایک دیا ہی سمجھ کر جلا
کیوں کہ غاس آزم
وہ سپاہ کا ہر نوکر دایا ہاتھ اٹھا گے
غاس آزم غاس الفرار
غاس آزم غاس الفرار
نور ہا نورِ صلی اللہ
غاس آزم غاس الفرار
نور ہا نورِ صلی اللہ
کیا بایا آپ کا مرتبہ ہو
مستغیروں مشکل کشا ہو
آج دیدار اپنا کرا دو
جالیوں پر نگاہیں فکر دیکھو
خیالات دیکھو
یہ عقیدت یہ جذبات دیکھو
میں ہوں کیا میریوں بات دیکھو
میں ہوں کیا میریوں بات دیکھو
سامنے کیسی ہے ذات دیکھو
اے عدیب اپنے سر کو جکا دو
جالیوں پر نگاہیں پاسلوں کو
خدا نہ مٹا دو
رخ سے پردہ آپ اپنے ہٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمعی ہیں
سبحانہ وتعالی
سبحانہ وتعالی