المدد یا پیر پیرا
المدد یا میر میرا
المدد یا شاہ جینا
المدد یا غوث آزم
میرا میرا میرا میرا
فاصلوں کو خدارہ مٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
فاصلوں کو خدارہ مٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
رخ سے پردہ اب اپنے ہٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
فاصلوں کو خدارہ مٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
فاصلوں کو خدارہ مٹا دو
غوث آزم ہو غوث ورہ ہو
نور ہو نور سلینا ہو
کیا بیاب کا مرتبہ ہو
دستگیر اور مشکل کشا ہو
آج دیدار اپنا کرا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
فاصلوں کو خدارہ مٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
میری مجھے کو پرواز کے پر لگا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
فاصلوں کو خدارہ مٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
میری مجھے کو پرواز کے پر لگا دو
وہ نکل آئیں گے جالیوں سے
اور قدموں میں گر جائیں گے ہم
پھر کہیں گے کہ بگڑی بنا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
فاصلوں کو خدارہ مٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
شدتِ غم سے گھبرا گیا ہوں
اب تو جینے سے تنگ آ گیا ہوں
ہر طرف آپ کو ڈھونڈتا ہوں
اور ایک ایک سے پوچھتا ہوں
کوئی پیغام ہو تو سنا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
فاصل
حلمد دیا پیرے پیرا
حلمد دیا میرے میرا
حلمد دیا شاہی جینا
حلمد دیا غوثِ آزا
فکر دیکھو خیانات دیکھو
یہ عقیدت یہ جذبہ
دیکھو
میں ہوں کیا میری عقاد دیکھو
سامنے کس کی ہے ذات دیکھو
اے عدیب اپنے سر کو چھکا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
فاصلوں کو خدارہ مٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
رخ سے پردہ اب اپنے ہٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے
فاصلوں کو خدارہ مٹا دو
جالیوں پر نگاہیں جمی ہے