تم آئے نہ تبارک کبھی زندگی میں
کس سے چھڑے ہماری دل لگی کے
میں جانو میرا محبوب مہگے اور گلی میں
تیرے ہی خاطر کتنے سرزمی کیے میں نے
پر آیا نہ کبھی تو فر سے کہنے
کی پایا نہ کبھی تو وفا کر
مجھ سے ملتا جو گیا تیرے لیے
میں ہویا گمشدا
میں ہویا گمشدا
میں ہویا میں ہویا
نہ تیرا ہو سکا تیری ہی عادو نے کیا
میں ہویا گمشدا میں ہویا گمشدا
میں ہویا میں ہویا
نہ تیرا ہو سکا تیری ہی عادو نے کیا
تیرا وہ چھونا مجھ کو پہنچا دے ستاروں میں
کنے بھی تارے ہیں گنے
اصل سے بہتر تجھ کو دیکھو میں کتابوں میں
کسے جو ذلفوں پہ لکھے آئے کیوں یادوں میں میری میں ڈھونڈوں تجھ کو
تو مہگے اور گلی تو آسمان میں ہوں زمین میں پالوں تجھ کو جو بارش گری
میں ہویا گمشدا میں ہویا گمشدا میں ہویا میں ہویا
نہ تیرا ہو سکا تیری ہی عادو نے کیا
میں ہویا گمشدا
میں ہویا میں ہویا میں ہویا گمشدا