یہ دل ترے لیے کتنے سال لڑا ہے کتنے سال لڑنے کو تیار
یہ دل ترے لیے کبھی ہار مانا نہیں کبھی ہار
مانے گا نہیں
تو
ہے اس دل کی ایک ہی عارض ایک ہی داستہ
ایک ہی راستہ
آخری دم تک میں گاؤں تیرے ہی ترانے
ہوں گے نہ ختم یہ کبھی تیرے پسانے
تجھے بسا کے رکھ لو اس دل میں
یہی فاحش اب میری ہے
تجھے بسا کے رکھ لو
اس دل میں
یہی منزل میری ہے
اس دل کو تیرے سوا کوئی پسند نہ آیا ہے
نہ آئے گا اس طرح
اس دل میں تو جیسے سما گیا بیسے کوئی سمائے گا نہیں
تو
ہے اس دل کی ایک ہی عارض ایک ہی داستہ ایک ہی راستہ
آخری دم تک میں گاؤں تیرے ہی ترانے ہوں گے نہ ختم یہ کبھی تیرے پسانے
تجھے بسا کے رکھ لو اس دل میں یہی فاحش اب میری ہے
تجھے بسا کے رکھ لو اس دل میں یہی منزل میری ہے