چلو مدینے چلتے ہیںاے شہر نبی تیرے صدقے میں دونو آلم پلتے ہیںچلو مدینے چلتے ہیںچلو دیارے نبی کی جانب درود لب پر سجا سجا کربہار لوٹیں گے ہم کرم کی بہار لوٹیں گے ہم کرم کیدلوں کو دامن بنا بنا کرچلو مدینے چلتے ہیںکہاں کا منصب کہاں کی دولت قسم خدا کی ہے یہ حقیقتجنہیں بلایا ہے مصطفیؐ نے وہی مدینے کو جا رہے ہیںچلو مدینے چلتے ہیںنہ ان کے جیسا صخی ہے کوئی نہ ان کے جیسا غنی ہے کوئیوہ بے نواؤں کو ہر جگہ سے نوازتے ہیں بلا بلا کرچلو مدینے چلتے ہیںیہی اساسِ عمل ہے میری اسی سے بگڑی بنی ہے میریسمیٹھتا ہوں کرم خدا کا نبی کی ناتیں سنا سنا کرچلو مدینے چلتے ہیںاگر مقدر نے یاوری کی اگر مدینے گیا میں خالصقدم قدم خاک اس گلی کی میں چوم لوں گا اٹھا اٹھا کرچلو مدینے چلتے ہیں