پھر بینگنی سلواریاری میرے بھائی جی کی رانی سے
بھول چال پیاری رہ پیاری کویل کیسی بانی سے
مارے باپن کی تھی بیٹی جو پلا پکڑ رہی میرا
پھیریاں پہتے لے گی تھی وہ کھولے کہن موڑ تیرا
پھر بھی ترسی نلے کہ بڑھ گی اگے کھا کونیاں بیرا
وہ مانگے تھی مہور اثر تھی تو بولیا کونیاں لے ریا
بیس سندیس لےری میری بسیاں ہی رام کہانی سے بھول چال پیاری رہ
پیاری کویل کیسی بانی سے
اس کا رنگ ملایاں
متھاواں ماماں کے تیاری تھی
پھالا گیتھی بان ہماری
سورج کو رکواری تھی
مٹھی مٹھی بولے تھی بس یہی بات نیاری تھی
آسکاں کے کھاٹن کھا تر کھاٹ کی کٹاری تھی
دوسریاں کہاری پیاری اکل مند گھنی شانی سے
بھول چال نیاری رہ پیاری کویل کیسی بانی سے
چول کہنے دیکھ لیے تو پھول سے جڑیں گے پیار
لمبی چوٹی پڑی کمر پہ ناگ سے لڑیں گے پیار
دونے ناک چلیں سارے پاج سے بھیڑیں گے پیار
سیگھر کہنے یہ چول سے پڑھیں گے پیار
بجھلی کیسے چپکے لاکھا جنسی سے کیم پانی سے
بھول چال نیاری رہ پیاری کویل کیسی بانی سے
والا گے تھی ساسور تیری تیل تھی جھپٹی آنی
والا گے تھی پیتس تیری ویس میں دپٹی آنی
والا گے تھی سانہ
ہیلی چال تھی سپٹی آنی
والا گے تھی سانی رہ تیری جو بات کرے تھی تھٹھے آنی
پھر مانگے ربل چرکے لاکھا اون کے پایاں بیچ کمانی سے
بھول چال نیاری رہ پیاری کویل کیسی بانی سے
پھر
بینگنی سلوار آئی میرے بھائی جی کی رانی سے
بھول چال نیاری رہ پیاری
کویل کیسی بانی سے