آج آزادی نہ آئی ہوتی
گر پسینہ پایا نہ ہوتا
گھٹنا بھارت کی جن جی وہ نہ لکھتے
تو یہ تیرنگا لہرایا نہ ہوتا
ساری دنیا نے مانا ہے گیانی
دل سمندر تھا وہ دلدار تانی
شدرتا کے وہ پوچھیں نہ سڑتے
ہم کو بُتھا پایا نہ ہوتا
گھٹنا بھارت کی جن جی وہ نہ لکھتے
تو یہ تیرنگا لہرایا نہ ہوتا
آگ ہو کر کے ہم تو تھے اندے بندیروں میں غلامی کے ہم تو تھے بندے
شہر بنتے نہیں تھے ہم کبھی بھی
جان امرت پلایا نہ ہوتا
گھٹنا بھارت کی جن جی وہ نہ لکھتے
تو یہ تیرنگا لہرایا نہ ہوتا
اس نے خادی کی لاج بچائی ہے
اس لیے راجنیتی میں آج دیکھو آئی ہے
اس
نے خادی کی لاج بچائی ہے
اس لیے راجنیتی میں آج دیکھو آئی ہے
دستخط نے پناہ کرار میں وہ
دستخط نے پناہ کرار میں وہ
پران گاندھی کا اس نے بچایا نہ ہوتا
گھٹنا بھارت کی جن جی وہ نہ لکھتے
تو یہ تیرنگا لہرایا نہ ہوتا
پکڑتا نہیں بھیدیا کا دامن نام روشن نہیں ہوتا کبھی تیرا اتھم
پکڑتا نہیں بھیدیا کا دامن نام روشن نہیں ہوتا کبھی تیرا اتھم
زندگی بڑ کبھی یہ شائری کا
زندگی بڑ کبھی یہ شائری کا
تو کلم یہ چلایا نہ ہوتا
گھٹنا بھارت کی جن جی وہ نہ لکھتے
تو یہ تیرنگا لہرایا نہ ہوتا
آج آزادی نہ آئی ہوتی
گربہ سینہ بہایا نہ ہوتا
گھٹنا بھارت کی جن جی وہ نہ لکھتے
تو یہ تیرنگا لہرایا نہ ہوتا
تو یہ تیرنگا لہرایا نہ ہوتا