زرا سا حوصلہ رکھنا
اندھیروں کے چمکنے سے نہ ہرگز خوف تم کا نہ
طلوع سہر بھی ہوگی
ذرا سا حوصلہ رکھنا
اندھیروں کے چمکنے سے نہ ہرگز خوف تم کا نہ
طلوع سہر بھی ہوگی
ذرا سا حوصلہ رکھنا
خدا عباحدہوں کی ذات فرقہ ملے کی رکھنا
دل مغموم میں زخموں کی سنگت موں سکرہ دینا
خدا عباحدہوں کی ذات فرقہ ملے کی رکھنا
دل مغموم میں زخموں کی سنگت موں سکرہ دینا
ہمیشہ خوبصورت خوش نما خود کو بنا رکھنا
اگرچہ دل شکستا ہو مگر خود کو سجا رکھنا
اندیروں کے جبکنے سے نہ ہرگز خوف تم کانا
تو ایسا ہر بھی ہوگی ذرا سا حوصلہ رکھنا
یہ دنیا آزمائش ہے سبل کر اب یہاں چلنا
امیدوں کا دیا دل میں ہمیشہ تم جلا رکھنا
یہ دنیا آزمائش ہے سبل کر اب یہاں چلنا
امیدوں کا دیا دل میں ہمیشہ تم جلا رکھنا
جباں گرتے سبلتے ہیں سبل کر پھر وہ اٹھتے ہیں
خزا کی رت میں پتے جڑ کے پھر وہ سبز ہوتے ہیں
اندیروں کے جبکنے سے نہ ہرگز خوف تم کانا
یہ دنیا آزمائش ہے سبل کر اب یہاں چلنا
ذرا سا حوصلہ رکھنا
طلب منزل کی ہو سچی خدا پھر رنگ دکھائے گا
سمندر بھی تمہارے باستے رستہ بنائے گا
طلب منزل کی ہو سچی خدا پھر رنگ دکھائے گا
سمندر بھی تمہارے باستے رستہ بنائے گا
نہیں مایوس ہے رد رد
تیری رحمت سے اے مولا
تیرا فرمان لا تک ند
یہ میں نے دل میں لکھ ڈالا
اندیروں کے جبکنے سے نہ ہرگز خوف تم کانا
طلوع سہر بھی ہوگی
ذرا سا حوصلہ رکھنا
ذرا سا حوصلہ رکھنا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật