تیرے نام کا خمار ہو گیا
اس قدر دل میرا گلزار ہو گیا
تیرے نام کا خمار ہو گیا اس قدر دل میرا گلزار ہو گیا
میں پاگل میں مجنو میں عاشق دیوانہ ہوا
تو نغمہ موسیقی تو ترانہ ہوا
آنکھوں کے جام نے سرعام کر دیا ہے مجھے اس قدر بدنام کر دیا
تیرے نام کا خمار ہو گیا اس قدر دل میرا گلزار ہو گیا
تو سفر تو راستہ
تجھ سے ہی ہے باستہ
تیرے پیچھے پیچھے میں چلوں
ہو گئی ہے کیا خطہ
پہلے مجھ کو یہ بتا
کیوں رنجشوں کی آگ میں جلوں
تیرے جام کا اثر جو ہوا
اس قدر بے اثر
ہر نشاہ ہو گیا
تیرے نام کا خمار ہو گیا اس قدر دل میرا گلزار ہو گیا تیرے نام کا
ہر دعا میں شامل تو ہر طرح سے کامل تو کمی کوئی لب دی بھی نہ
تیرے لیے جی اٹھوں تجھ پہ ہی مر میٹوں چاہوں تجھے ہو کے فنا
شروعات کا انجام ہو گیا روکنا جس نے چاہا ناکام ہو گیا
تیرے نام کا خمار ہو گیا اس قدر دل میرا گلزار ہو گیا
تیرے نام کا