یہ کیسا اندھیرا یہ کیسا کھوھاں سا
ہائے بن گیا میں شہر کا تماشا
یہ کیسا اندھیرا یہ کیسا کھوھاں سا
ہائے بن گیا میں شہر کا تماشا
وہ چہرے کی رونک وہ تن کی سندرتا کہاں کھو گئی ہے نظر کی چپل کا
میں خود سے بغاوت کیا اچھا خاصا
ہائے بن گیا میں شہر کا تماشا
ماں نے مشکت سے تھا مجھ کو پالا مگر بے خودی نے مجھے مار ڈالا
پیکا ہے میں نے خود الٹا پاسا
ہائے بن گیا میں شہر کا تماشا
یہ کیسا اندھیرا یہ کیسا کھوھاں سا
ہائے بن گیا میں شہر کا تماشا
ہائے بن گیا میں شہر کا تماشا
ہائے بن گیا میں شہر کا تماشا
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật