یہ شہادت ہے علیؑ کے نورِ عین کی
یہ کہانی ہے حسنؑ کی اور حسینؑ کی
یہ شہادت ہے علیؑ کے نورِ عین کی
یہ کہانی ہے حسنؑ کی اور حسینؑ کی
کائنات یہ پکاریہ حسینؑ باری باری راہ سبر و رضا پر ہے چل رہا
آیا ظلمت میٹانے اپنی بات نبھانے نور نبی کا دیا ہے دیکھو جل رہا
اپنے منے میں ماغن نورِ حق کا چامن
خود کو سکھ کی لاغن ہے نہ چین کی
یہ کہانی ہے حسنؑ کی اور حسینؑ کی
یہ شہادت ہے علیؑ کے نورِ عین کی
یہ کہانی ہے حسنؑ کی اور حسینؑ کی
کہیں تیر کا نشان کہیں نیزوں کی حیطان
دیکھو پھر بھی حسینؑ تھا سابل رہا
تیغ ہو یا چٹان باہر خون دھان دھانا
جمعت کے نصیب تھا بدل رہا
دیکھو چھوٹا ہے وطن لوٹا نبی کا چامن
شانِ قادری ہے شاہِ مشرقین کی
یہ کہانی ہے حسنؑ کی اور حسینؑ کی
یہ شہادت ہے علیؑ کے نورِ عین کی
یہ کہانی ہے حسنؑ کی اور حسینؑ کی
راہتوں نے مکھ موڑا دنیا نے ساتھ چھوڑا
اب زخم بھی دینے ڈھیلنے لگا
دل زخموں سے نیڈھال کھڑا علیؑ کا ہے لالہ
پھر کار خضا سے لڑنے لگا
گھر لوٹایا سر کٹایا جو خدا کے دل کو بھایا
ملی بات شاہی غیب سے دارین کی
یہ کہانی ہے حسنؑ کی اور حسینؑ کی
یہ شہادت ہے علیؑ کے نورِ عین کی
یہ کہانی ہے حسنؑ کی اور حسینؑ کی