ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Ye Duniya Kuch Bhi Nahi Hai

-

Đang Cập Nhật

Tự động chuyển bài
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát ye duniya kuch bhi nahi hai do ca sĩ thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat ye duniya kuch bhi nahi hai - ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Ye Duniya Kuch Bhi Nahi Hai chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Ye Duniya Kuch Bhi Nahi Hai do ca sĩ Đang Cập Nhật thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát ye duniya kuch bhi nahi hai mp3, playlist/album, MV/Video ye duniya kuch bhi nahi hai miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Ye Duniya Kuch Bhi Nahi Hai

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

عملی مزاحب
میں آپ سے ارز کروں گا ہمارے لفظ بھی ٹھیک ہونے چاہئے
لحجے بھی ٹھیک ہونے چاہئے
وہ جو اشداؤا لالکفار ہے وہ تو کافر منافق گستاک کے لئے
اپنوں کے لئے تو رحماؤ بیناؤ میں
اس کے اندر مزاجوں میں تلخی لے آنا اور تھوڑا سا رویہ بھی
فرق آگیا ہے بڑا سارا
عمید اور غریب کے لئے فرق آگیا ہے
چھوٹے اور بڑے کے لئے فرق آگیا ہے
گاڑی دے کر عزت ہونے لگی ہے
انسان کا مال دے کر اکرام ہونے لگا ہے
کیمرے میں دیکھ لیا جاتا ہے
اندر بیٹھے حضرت دیکھ لیتے ہیں کہ کون کس پجاروں پہ آیا ہے
اس ترطیب سے اس کے لئے اکرام کیا جاتا ہے
ہمیں اپنے لحجوں میں اور بالخصوص بالخصوص اپنے گھروں کے اندر محول
کو اس قدر زیادہ محبت والا بنانا ہے دیکھیں جب میں نے کہا نا کہ لفظ بھی
ٹھیک ہوں بالکل لوگوں کے لفظ بالکل
ٹھیک ہوتے ہیں ان کا لحجہ ٹھیک ہے صبح
نا چھ سات وجہ بہو نے پوچھا تھا سوسر
صاحب سے کہ اب با جی کھانا لاؤ انہیں
کہ بیٹھا میرا بھی دل نہیں ہے
میں نے نہیں کھانا پھر شوگر کے مریض ہوتے ہیں
اکثر بزرگ تو انہوں نے مثال دے رہا ہوں انہوں نے کہا نو دس بجے کے ایک
پتہ روٹی لے آ تو بڑے غصے سے آئی ہے میں دے تو انہوں نے پہلا پوچھا
سکتا ہے اب برطن اس نے بڑے زبردست تلخی کے ساتھ رکھے ہیں دروازہ اس
نے بڑی شدت سے باندھ کیا تو بزرگ آدمی کو تکلیف معزوز ہوئی
یار اس کا
لحجہ ٹھیک نہیں اس نے لفظ ایک بھی نہیں بولا کوئی گالی نہیں دی کچھ
نہیں کہا
لیکن آنا جانا
وہ رویہ ایسا تھا جس سے نہ تحکیر معزوز ہوئی
معزوز ہوا کہ میری تضلیل کی جا رہی ہے
تو شام کو نہ
بیٹے سے شکایت
کر دی والد نے بھوڑے والد نے کہا پتہ تیری بیوی بڑا بسوا کرتی ہے
اسے سمجھا اس نے جب پوچھا تو وہ کہتی ہے اب با جی نے پوچھو میں آکھیا
کیا وہ نے تو کچھ بھی نہیں آکھیا
لفظ تو ایک بھی ادا لیکن اس کا آنا
جانا اتنا خطرناک تھا اس کا بات کرنا ایسا تھا کہ اس نے دل کے کئی
ٹکڑے کر کے رکھ دیئے اس نے کہا میں ابا جی نے پوچھو نہ دس ہو جی
ابا جی میں کیا کہتے ہو نہ کچھ بھی نہیں آکھیا کی دس ہو یہ بتائیں
کہ جب تو آئی تھی تو تیرے تیور کیا تھے قرآن وجید نے سمجھایا
حضرت اللقمان اپنے بیٹے سے کہنے لگے
وَلَا تُسَغِرْ خَدَّكَ لِلنَّاسِ
بیٹا لوگوں سے موں ٹیڑا کر کے بات نہ کرنا
تیرے لفظ نہیں تیرا رویہ بھی ٹھیک ہونا چاہیے
تیرے چہرے پر خوبصورتی بھی ہونی چاہیے
تیرے لہجے کے اندر خوسن بھی ہونا چاہیے
تیرا انداز اپنے انداز کو محبت والا بنایا جائے
اپنے لب و لہجے میں وہ خوبصورتی پیدا کی جائے
کہ لوگ گروی دا پھر کچھ لوگ ایسے ہیں
جو دوسروں کو دیکھ کے اپنا سارا معل خراب کر لیتے
بھئی دوسروں کا اثر لینا تھا یا عمتِ
مسلمہ نے اپنا اثر دوسروں کو دینا تھا
بجائے اس کے کہ ہمارا اس پہ اثر میں سفر کرنا تھا
تو لمبا سفر تھا بڑا تو ایک صاحب
گاڑی کو غلط کراس کر گئے
غلط کراس بھی کر گئے تھوڑی تنقید بھی کر گئے
تو ڈرائیور صاحب کا موڈ خراب ہو گیا
موڈ خراب ہو جائے تو موڈ خراب والے بندے کے ساتھ
سفر کرنا اوہ بندہ آدھے گھنٹے میں تھک جاتا ہے
اس کا موڈ ہی صحیح نہیں ہے اس لیے کچھ لوگوں کو یہ سمجھ لینا
چاہیے کہ موڈ کا ٹھیک ہونا صحت کے ٹھیک ہونے سے بھی زیادہ ضروری ہے
تو موڈ خراب ہو گیا اب وہ گاڑی جو ہے وہ چالتو رہی ہے پر اس کے
اندر جو محول ہے نا وہ ایسے ہے جیسے جون چلائی کی گرمی پڑ رہی ہے
تو میں نے اس بچے سے کہا درہا گاڑی سائیڈ پہ کرو اس نے گاڑی سائیڈ پہ کی
تو میں کہا پتر تو اتھو پانی لے اتھے
پی تے موڈ صحیح کا روتے اتھ نے جو کرنا
سی اتھے کر گیا اتھے اسا اتھے سفر کرنا ہے کہ نہیں
ایک بندے کی ایک تلخبات
کی وجہ سے ہو جاتی ہے اپنے رویے کو
کبھی بھی خراب اپنے رویے میں خوبصورتی
آئیں گے نا بڑے لوگ بڑی عزت عمر بن عبدالعزیز بادشاہ تھے
رات کا
ٹائم تھا ایک رستے سے گزر رہے تھے آدھی رات کے وقت ایک بزرگ فٹ پات پہ
سو رہے تھے سڑک کنارے کے
اس زمانے میں لوگ کھڑاؤں پہنتے تھے لکڑی کے جوتے
حضرت کا پیر آ گیا
تو وہ اچانک ٹکر ہو جائے تو کیا کہتے ہیں سارے لوگ اس
نے بھی وہی کہا اس نے کہا اچانک وہ بزرگ اٹھے سوئے ہو رہے تھے پیر پہ
پیر آیا تکلیف ہوئی تو کہنے لگے آپ اندھے ہیں
تو اس کا جواب یہ تھا کہ چلو
میں اگر اندھا ہوں تو آپ کو عقل نہیں
ہے ماظہر اللہ آپ سڑک پہ سو رہے ہیں
یا رستہ گزر دیں کہ کیوں سو رہے ہیں اس نے کہا پہن دیں
یہ مقام ہے کہ
بندہ محبت والا ہے کہ تلخی والا ہے اب سمجھ آتی ہے روٹین میں تو سارے
پیار کرتے ہیں اب سمجھ آتی ہے اس نے بات کی تو حضرت عمر بن عبدالعزیز
ہس پڑے
یہاں ہسنا کمال ہے
جتن جتن تے ہر کوئی کھیڑے کدھے ہارن
بھی کھیڑ فکیرہ
جتن دا ملکوڑی پہن تے ہارن دا ملہیرہ
حضرت عنصر
بن مالک کی عدیث سعی بخاری میں موجود ہے فرماتے حضور نے سرخ دھاری
دار چادر یہاں رکھی ہوئی تھی
حضور گزر رہے تھے ایک شخص نے پکڑ کے
چدر کو کھینچا قریم محبوب کی مقدس گردن پر نشان پڑ گیا
جب حضور
نے پلٹ کے دیکھا تو کہنے لگا جی میں کوئی بھیگ لینے آیا تھا کوئی
شتا کر دے حضرت عنصر کہتے ہیں لوگو میں قربان جاؤں جب حضور نے بات سنی
تو نبی قریم نے مسکرانا شروع کر دیا
یہاں مسکرانا کو زور سے دروازے پہ
دستک دے دے تو اس فقیر کو خیرات کوئی نہیں ملتی
اس نے نشان ڈال دیا پر
قریم مسکرانے ہیں یہ انداز ہے انداز محبت نبی قریم مسکرانے ہیں
اور فرمایے دو پاڑیوں کے بیچ جتنی بکڑی کھڑی ہیں ساری اسے دے دو
دے دو
ساری اسے دے دو یہ انداز ہے کہ آپ اگر پیار والے ہیں تو پھر آپ صرف
اپنوں کے لیے پیار والے ہیں
جو ہاتھ بانگ کے پیچھے چلتے ہیں فقط ان کے
لیے پیار والے ہیں جنہوں نے پوری فرما برداری کا اعلان کر دیا فقط
ان کے لیے پیار والے ہیں سنیے کا اور یاد رکھیے کہ حضرت عمر بن
عبدالعزیز رحمت اللہ باقی میری بات بھی مکمل ہو گئی اس میٹ نے لگا
ہو
حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمت اللہ علیہ سے اس نے کہا پندے ہاس پڑے
اور حضرت کے کندے پر تھبکی دے کے کہنے لگے نہیں بابا جی مجھے نظر آتا ہے
یہ کچھ لوگ شاہ سے زیادہ شاہ کے فرما بردار ہوتے
بلکہ اور مثال دوں تو یہ جو
کیتلی ہوتی ہے نا یہ چائے سے زیادہ گرم ہوتی ہے ہمیشہ
وہ جو ساتھ تھے نا دو تین
سپائی انہوں نے نا تلواریں نکال دی
آپ فرمانے لگے تمہیں کیا ہوا کہنے لے گستاخ
ہوا ہم رشتہ ہے اسے قتل کریں گے کہے گستاخ کی کی اس نے
اسے سزا دیں
گے مارے ہیں کہا ہوا ہے
جناب اس نے آپ کو اندا کہا ہے آپ فرمانے لگے
نہیں اس نے تو نہیں کہا
کہ جناب کہا ہے فرمائے نہیں کہا جناب کہا
ہے عبادتوں سے بات کر رہا تھا مجھ سے کر رہا تھا تو اظہر آپ سے
بات کر رہا تھا تو فرمانے لگے بابا جی نے تو ایک سوال پوچھا ہے کہ
مختصر سی بات ہے
تو مختصر سی بات ہے
بھی آپ اندے تو نہیں
تو اس کا جواب ہے
نہیں مجھے نظر آتا ہے
تھوڑا سا نہ
لہجوں میں اٹھنے بیٹھنے میں
اپنے شب و روز میں
اپنے انداز میں
تھوڑے سے مزاج میں محبت ہو
تھوڑا طبیعتِ نرم ہو
تھوڑا جو قلب ہے جو دل ہے
اس کے اندر کسی کے لیے گنجائش ہو
کیا کہتے ہیں ہمارے بزرگ
ہمارے بزرگ کہتے ہیں
مکان ہی بڑے نہ بناو دل بھی بڑے کرو
ہمارے بزرگ کہتے ہیں میرے زمینے ہی نہ وسیع کرو
تھوڑا سا ذرف بھی بڑا کرو
کیا کہتے ہیں چودہ طبق
میرے دلے دے اندر
تے میں تمبو وانگوں تانے ہوں
دل دریاں سمندروں ڈونگے
دل دریاں

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...