ہم سفر ہم سفر یہ سطوع ہے میرا ہم سفر
جیون رستے جاتے ہیں کٹتے
نکلا ہوں میں تیرے سہارے
منزل میں بھی خود مجھ کو پکارے
یسوؑ تو ہی میرا ہم سفر ہو
جیون رستے
موسیقا
اوچھی نیچی گاٹیوں میں
میدہ پربت وادیوں میں
جانیا انجانی دگر ہو
یہ سطوع ہی میرا ہم سفر ہو
جیون رستے
کلزم چیر کے رشتہ بنایا
فضل تیرے نے پار لگایا
مجھ پہ بھی گر تیری نظر ہو
یہ سطوع ہی میرا ہم سفر ہو جیون رستے
ہم سفر ہم سفر یہ سطوع ہے میرا ہم سفر
تیرے پیار کے گیت سناوں
میں بھی تجھ سے پریت نباؤں
سنگ ترے میری شام و سہر ہو
یہ سطوع ہی میرا ہم سفر ہو جیون رستے