اس کی میری ٹوٹی نے اج کئی سال ہو گے
کڑے ہو گی کس گیل ہو گی کسے اس کے حال ہو گے
پھر دلوں کی اُجڑی بستی آباد بھی کرتی ہو گی
غم نے چھوڑ بھی گئی تھی اور منہ یاد بھی کرتی ہو گی
اس کے دل کے دروازے کسے اور نینوک کرے ہو گے
دو دن لویوں میسیو آڑا نے نمبر بلوک کرے ہو گے
گھل نے گھوٹ دے ہوں گے دیے ہوئے ہارویں تاجے یاراں کے
ساید سمجھ گی ہو گی اب تو میننگ سچے پیاراں کے
میرے بارے میں سوچ سوچ کے میرے بارے میں سوچ ٹیم
ورباد بھی کرتی ہو گی
غم نے چھوڑ بھی گئی تھی اور منہ یاد بھی کرتی ہو گی
نویں عمر گزر جا گی یاد کر دی مر جا گی
مینہ رویا تیری خاٹر سوچ کے رونا تو اندھا ہو گا
رینا پڑ رہا ہے جیپی بین پر ریا تو نہیں جاندا ہو گا
بیم کے پردے ہٹ گئے ہوں گے
دکھدا ہو گا صاف اس نے
کوئی سک نہیں پیار کروں پر کر نی سکتا ماف اس نے
پائی آلے تے ملنے کی پائی آلے تے ملنے کی
فریاد بھی کرتی ہو گی
غم نے چھوڑ بھی گئی تھی اور منہ یاد بھی کرتی ہو گی