مسجدِ بابری
تیرا منجر کبھی بھی نہ بھولیں گے ہم
بات نسلوں کو تیری بتائیں گے ہم
تیرا منجر کبھی بھی نہ بھولیں گے ہم
بات نسلوں کو تیری بتائیں گے ہم
جلم پر جلم سہتے گئے
ہم تیری مسجدِ بابری
مسجدِ بابری
مسجدِ بابری
مسجدِ بابری
چھے دسمبر کا صد ماہ میں یاد ہے
اندھا کانو
جھوٹی یہ سرکار ہے
چھے دسمبر کا صد ماہ میں یاد ہے
اندھا کانو
جھوٹی یہ سرکار ہے
ہے بن یاد بل سو سے پہلی
تیری مسجدِ بابری
مسجدِ بابری
مسجدِ بابری
مسجدِ بابری
مسجدِ بابری
اوہ حکومت کے اندھو جرہ سوچ لو
اوہ حکومت کے اندھو جرہ سوچ لو
اوہ حکومت کے اندھو جرہ سوچ لو
ہاتھ میں لاتھی کے کانون لو
بات سچ کیا ہے تم کو پتا ہے یہی
مسجدِ بابری
مسجدِ بابری
مسجدِ بابری
مسجدِ بابری
مسجدِ بابری