ایلہ ایلہ ایلہ ایلہ ایلہ
یا رسول اللہ کرم یا حبیب اللہ کرم
بات کی ہمت نہیں ہے عدب کا یہ مقام
دل اجازت ہی نہیں دیتا کروں کیسے کلا
آپ آکاؤں کے آکا آپ ہے شاہِ انام
یا رسول اللہ میں ہوں آپ کا ادنا غلام
یا رسول اللہ کرم یا حبیب اللہ کرم
یا الہی مجھ کو دیوانا مدینے کا بنا
کاش ہو ذکر مدینہ میرے نب پر صبح ہو شاہ
جو تڑپتے ہیں مدینے کی جدائی میں شہا
ان غریبوں کا بھی کر دو یا نبی کچھ انتظام
یا رسول اللہ کرم یا حبیب اللہ کرم
سوزے سرکار اے خدا کر دے عطا بہر بنار
عشق سرور میں تڑپتا ہی رہو مولا صدا
یا رسول اللہ کرم یا حبیب اللہ کرم
یا خدا بہر رضا ہم سب کو بھی وہ آنکھ دے
خوغمِ محبوب میں آسو بہانا جس کا کام
یا رسول اللہ کرم یا حبیب اللہ کرم
ہو کرم سرکار پھر بلا اکبار
اپنے در سرکار اب تو ہو کرم شاہ امم
یا رسول اللہ کرم یا حبیب اللہ کرم
یا حبیب اللہ کرم یا رسول اللہ کرم
سنی جے میری فریاد کو
دل میرا غمدین ہے
ہم زبوں کے غبصان