یا رب میرے دل میں ہے تمنہ مدینہ
یا رب میرے دل میں ہے تمنہ مدینہ
یا رب میرے دل میں ہے تمنہ مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرہ مدینہ
یا رب میرے دل میں ہے تمنہ مدینہ
یا رب میرے دل میں ہے تمنہ مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرہ مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرہ مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرہ مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرہ مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرہ مدینہ
نکلے نہ کبھی دل سے تمل نائے مدینہ
نکلے نہ کبھی دل سے تمل نائے مدینہ
سر میں رہے یارب میرے سودائے مدینہ
سر میں رہے یارب میرے سودائے مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا
مجھے سر میں رہے یارب میرے سودائے مدینہ
سر میں رہے یارب میرے سودائے مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا
مجھے سر میں رہے یارب میرے سودائے مدینہ
ایسا میری نظروں میں سما جائے مدینہ
ایسا میری نظروں میں سما جائے مدینہ
ایسا میری نظروں میں سما جائے مدینہ
جب آنکھ اٹھاؤں تو نظر آئے مدینہ
جب آنکھ اٹھاؤں تو نظر آئے مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرائے مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرائے مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرائے مدینہ
پھرتے گئے یہاں سندھ میں ہم بے سر عصامہ
پھرتے گئے یہاں سندھ میں ہم بے سر عصامہ
پھرتے گئے یہاں سندھ میں ہم بے سر عصامہ
تیبہ میں بلالو ہمیں آقا مدینہ
تیبہ میں بلالو ہمیں آقا مدینہ
تیبہ میں بلالو ہمیں آقا مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرائے
مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرائے
مدینہ
اس درجہ مشتاق زیارت میری آنکھیں
اس درجہ مشتاق زیارت میری آنکھیں
اس درجہ مشتاق زیارت میری آنکھیں
اس درجہ مشتاق زیارت میری آنکھیں
اس درجہ مشتاق زیارت میری آنکھیں
دل سے یہ نکلتی ہے صدا ہائے مدینہ
دل سے یہ نکلتی ہے صدا ہائے مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرہ مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرہ مدینہ
یاد آتا ہے جب روزہ پر نور کا گمبت
یاد آتا ہے جب روزہ پر نور کا گمبت
اُر نور کا گمپد یاد آتا ہے جب روز آئے اُر نور کا گمپد
دل سے یہ نکلتی ہے صدا آئے مدینہ
دل سے یہ نکلتی ہے صدا آئے مدینہ
ان آرکھوں سے دکھلا مجھے سہر آئے مدینہ
یا رب میرے دل میں ہے تملہ آئے مدینہ
ان آرکھوں سے دکھلا مجھے سہر آئے مدینہ
ان آرکھوں سے دکھلا مجھے سہر آئے مدینہ
میں وجد کے عالم
میں وجد کے عالم
میں کروں چاک گریبا
آنکھوں کے میرے سامنے جب آئے مدینہ
آنکھوں کے میرے سامنے جب آئے مدینہ
سامنے جب آئے مدینہ
ان آرکھوں سے دکھلا مجھے سہر آئے مدینہ
ان آرکھوں سے دکھلا مجھے سہر آئے مدینہ
یا رب میرے دل میں ہے تملہ آئے مدینہ
یا رب میرے دل میں ہے تملہ آئے مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے زہرہ مدینہ
قرآن قسم کھاتا نہ اس شہر کی گھر گزے
گھر ہوتا نہ وہ کل چمن آرائے مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے زہرہ مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے زہرہ مدینہ
کیوں گورے کا کھٹکا
قیامت کا ہو کیا غم
شہدہ مدینہ ہوں میں شہدہ مدینہ
شہدہ مدینہ ہوں میں شہدہ مدینہ
شہدہ مدینہ
شہدہ مدینہ ہوں میں شہدہ مدینہ
بلوا کے مدینہ میں جمعی لے رضوی کو
بلوا کے مدینہ میں جمعی لے رضوی کو
بلوا کے مدینہ میں جمعی لے رضوی کو
سگ اپنا بنالو اسے مولا مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرائے مدینہ
یا رب میرے دل لیکھے تمنائے مدینہ
یا رب میرے دل لیکھے تمنائے مدینہ
ان آنکھوں سے دکھلا مجھے سہرائے مدینہ
مجھے سہرائے مدینہ