اب آنکھیں بس اس طرزیں
نم آنکھوں میں خواب ہیں اس کے
پڑے جہاں اب نام ہاں اس کا
آسوں میں اب یہ میرے
گلی گلی اب ڈھونڈوں اس کو
دھندلی رہا ہونے لگی ہے
بھٹکا میں عشق کا راہی
جسم روح اب کھونے لگی ہے
آہ خدا
آہ تیری رضا
رضا میں ڈھونڈتا ہوں
اس کی وفا
میرے خدا
تیری رضا
رضا میں ڈھونڈتا ہوں اس کی وفا
چلے ساسے اس کی وفا سے رہنے لگے اب وہ خفا سے
ترسے یہ
آنکھیں اسے ہی دردل میرا عشق سزا سے
چلے ساسے اس کی وفا سے رہنے لگے اب وہ خفا سے
ترسے یہ آنکھیں اسے ہی دردل میرا عشق سزا سے
جیتا ہوں اس کے ہی خوابوں میں اب وسنا ہے اس کی نگاہوں میں
اب ڈھونڈ جہاں اس کی ہی باہوں میں اس کی ہی یادوں میں دل روتا ہے
ہاں تیری رضا رضا میں ڈھونڈتا ہوں اس کی وفا میرے خدا
ہاں تیری رضا
رضا میں ڈھونڈتا ہوں اس کی وفا