سنتے ہو بے کسوں کی پریاد غوثِ آزم
مظلوم تم سے پاتے ہیں داد غوثِ آزم
اپنے غلام کا گھر روشن کرو قدم سے
چمکا تمہارے دم سے بغداد غوثِ آزم
ہوپے سگانے دنیا خودتام کو ہو کیوں کر
شہرِ خدا کی ہو تم آلاد غوثِ آزم
للہ اب خبر لو قدموں سے دور رکھ کر
قاسم کی زندگی گئے برباد غوثِ آزم
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
المدد بے اذن اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
المدد بے اذن اللہ
میں ہوں برا پر تیرا ہوں
ہوں رسواں پر تیرا ہوں
میں ہوں برا پر تیرا ہوں
ہوں رسواں پر تیرا ہوں
ہوں کیا کیا پر تیرا ہوں
ہوں کیا کیا پر تیرا ہوں
تیرا ہوں دیں مجھ کو پناہ
یا جیلانے شیعہ اللہ
یا جیلانے شیعہ اللہ
اللہ مدد بے اسن اللہ
کچھ بھی نہیں مجھ میں تقوی
سب سے برا ہوں سب سے برا
کچھ بھی نہیں مجھ میں تقوی
سب سے برا ہوں سب سے برا
تو اچھا ہے تو اچھا
عبدالقادر شہنشاہ
یا جینا میرے شہن اللہ
یا جینا نی شہن اللہ
اللہ مطبے مصنف
یا جینا نی شہن اللہ
یا جینا نی شہن اللہ
یا جینا نی شہن اللہ
اللہ مطبے مصنف
امتاد کن ازر الجو غم
آزاد کن امتاد کن
ازر الجو غم
آزاد کن
دردین و دنیا شاد کن
یا شیخ عبدالقادر
یا شیخ عبدالقادر
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
اللہ حضرت میں اسللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
اللہ حضرت میں اسللہ
خدا کے پذل سے ہم پر ہے سایہ غوثِ آزم کا
ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارہ غوثِ آزم کا
ندادے گا منادِ حشر میں یوں قادریوں کو
کہاں ہے قادری کر لے نظارہ غوثِ آزم کا
کبھی قدموں سے لپٹوں گا
کبھی تاں من پہ مچلوں گا
بتا دوں گا کہ یوں چھٹتا ہے بندہ
غوثِ آزم کا
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
اللہ حضرت میں اسللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
اللہ حضرت میں اسللہ
مانا یہ ہے سب سے حقیر
حسنت آجز پر تقسیر
تیرے در کا پر ہے پقیر
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
یا جیلانی شیل اللہ
وال مدد پر اسللہ
یا جیلانی شیل اللہ
وال مدد پر اسللہ
وال مدد پر اسللہ
وال مدد پر اسللہ
بے اذن اللہ