یا رسول اللہؑ
یا حبیب اللہؑ
یا رسول اللہؑ
یا حبیب اللہؑ
یا
رسول اللہؑ یا حبیب اللہؑ
کیا خوسنے دیار پھرتے ہیں
موسم خوشگوار پھرتے ہیں
کیا گلوں پر
نکھار پھرتے ہیں
تیرے دن ہے
بہار پھرتے ہیں
بے سکو بے شمار پھرتے ہیں
بے سکو بے قرار پھرتے ہیں
عمر بھر زار زار پھرتے ہیں
تو تیرے در
سیار پھرتے ہیں
دربدر یوں ہی خوار پھرتے ہیں
دربدر یوں
ہی خوار پھرتے ہیں
سوئے لالہزار پھرتے ہیں
تیرے دن ہے بہار پھرتے ہیں
جھمی لاتا
دیا ہوں میں
جس میں
اللہ وفا ہوں میں
جس میں
اس نگر پر پیدا ہوں میں جس میں
اس گلی کا گدا ہوں میں
جس میں
مانگتے تاج دار پھرتے ہیں
مانگتے تاج دار پھرتے ہیں
سوئے لالہزار پھرتے ہیں
تیرے دن ہے
بہار پھرتے ہیں
دن سے کیوں اُٹھوں میری آنکھوں میں
دنیا کیوں لے لوں میری آنکھوں میں
دن کیا سوچوں میری
آنکھوں میں
پھول کیا دیکھوں میری آنکھوں میں
دشت تیبہ کے خوار پھرتے ہیں
دشت تیبہ کے خوار پھرتے ہیں
سوئے لالہزار پھرتے ہیں تیرے دن ہے بہار پھرتے ہیں
تیرے دن ہے
بہار پھرتے ہیں
اے او جاندر سنی ہے نات رضا
دیدِ احمد ہے کائنات رضا
دونڈے گا
التفات رضا
کوئی کیوں پوچھے تیری بات رضا
تجھ سے کوتے ہزار پھرتے ہیں
سوئے لالہزار پھرتے ہیں تیرے دن ہے بہار پھرتے ہیں