وہ کمالِ حُسنِ حضور ہے
کہ گمانِ نقص جہاں نہیں
یہی پول خار سے دور ہے
یہی شمعہ ہے
کہ دعا نہیں
وہ کمالِ حُسنِ
میں نے سارے تیرے کلام پر
ملی ہوں تو کس کو زبان نہیں
ملی ہوں تو کس کو زبان نہیں
میں نے سارے تیرے کلام پر
ملی ہوں تو کس کو زبان نہیں
وہ سکر ہے جس میں سکر نہ ہو
وہ بیان ہے جس کا بیان نہیں
وہ سکر ہے جس
میں سکر نہ ہو
وہ بیان ہے جس کا بیان نہیں
کروں تیرے نام پہ جان
فیدا
نہ بس ایک جان
دو جہاں
فیدا
کروں تیرے نام پہ جان
فیدا
نہ بس ایک جان دو جہاں فیدا
فیدا
تو جہاں سے بھی نہیں جی برا
تو جہاں سے بھی نہیں جی برا
کروں کیا کرو
اوڑو جہاں نہیں
تو جہاں سے بھی نہیں جی برا
کروں کیا کرو
اوڑو جہاں نہیں
تو جہاں سے بھی نہیں جی برا
کروں مدحِ اہلِ دولی
کروں مدحِ اہلِ دولی
رضا پڑے اس بلا میں
رضا پڑے اس بلا میں
میری روحاں پڑے اس بلا میں
بلا کرومت ہے اہلِ دبل
رضا پڑے اس بلا میں
میری بلا
میں گدا ہوں اپنے کریم کا
میرا دین پارائے نہ نہیں
میں گدا ہوں اپنے کریم کا
میں گدا ہوں اپنے کریم کا
میرا دین پارائے نہ نہیں
وہ کمالِ حسنِ حضور ہے
کہ گمانِ نقص جہاں نہیں
یہی پون خار سے دور ہے
یہی شمہ ہے
کہ دھوان نہیں
یہی شمہ ہے