بلغل علاب کمالِ ہی کشف دجاب جمالِ ہیحسنا جمیع خصانِ ہی صلو علیہ و حالِ ہیوہ کمالِ غسلِ حضورؐ ہے کہ گمانِ ناقص جہاں نہیمیہی پول خار سے دور ہے یہی شمہ ہے کہ دھوانہیصلو علیہ و حالِ ہیمیں نسار تیرے کلام پر میلیوں تو کس کو زبان نہییہ رسول اللہؑمیں نسار تیرے کلام پر میلیوں تو کس کو زبان نہیںوہ سخن ہے جس میں سخن نہ ہو وہ بیان ہے جس کا بیان نہیںصلو علیہ و حالِ ہیتیرے آگے یوں گھنڈ بے لچے فوسہا رب کے بڑے بڑےیہ رسول اللہؑتیرے آگے یوں گھنڈ بے لچے فوسہا رب کے بڑے بڑےکوئی جانے موں میں زبان نہیں نہیں بلکہ جسم میں جانہیںصلو علیہ و حالِ ہیوہی لا مکہ کے مکی ہوئے سر ارشتہ نشی ہوئےوہ نبی ہے جس کے یہ مکام وہ خدا ہے جس کا مکام نہیںصلو علیہ و حالِ ہیکرو مدغن دول رضا پڑے اس بلا میں میری بلامیں گدا ہوں اپنے کریم کا میرا دین پارائے نہ نہیںصلو علیہ و حالِ ہی