Nhạc sĩ: zeeshan qadri
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
وہ شہرِ مغابر جہاں مصطفیٰؑ آگئے
وہی گھر بنا دے تجھی چاہتا ہے
وہ شہرِ مغابر جہاں مصطفیٰؑ آگئے
وہی گھر بنا دے تجھی چاہتا ہے
وہ سونے سے کر کر وہ چاندی سی مٹی
نظر میں بسانے تجھی چاہتا ہے
جو پوچھا نبی نے
جو پوچھا نبی نے
کہ کچھ گھر بھی چھوڑا
تو سیدھی کے اکبر کے ہوتوں پہ آیا
وہاں مانو دولت کیا قیسیت ہے
جہاں دل لٹاں پہ
تو جی چاہتا ہے
وہاں مانو دولت کیا قیسیت ہے
جہاں دل لٹاں پہ
تو جی چاہتا ہے
جہاں دل محبت کی آواز گونی
کہا ہنزلالے
جی دلہن سے اپنے
بولی سبحان اللہ
شادی کی پہلی رات
اور مدینہ شرق کی گلیوں میں آواز گونی
کہ چلو بے جہاد کے لیے
حضرت ہنزلالہ کا اسی رات نکاح ہوا
اسی رات شادی ہوئی
اب آگے کا واقعہ شہر اپنے ارشاد میں کلم بننے کی کوشش کرتا ہے
کہ جہاد مغابت کی آواز گونجی
کہا ہنزلالے
جی دلہن سے اپنی
کی اجازت اگر دو
تو جامع شہادت
لبوں سے لگانے
تو جی چاہتا ہے
اجازت اگر دو
تو جامع شہادت
لبوں سے لگانے
تو جی چاہتا ہے
ستاروں سے یہ چاہت
کہتا ہے اکسل
کہ تمہیں کیا بتاؤں
وہ ٹکڑے کا عالم
اشارے میں آقا
کی اتنا مزا تھا
کہ بھی اپنے ارشاد میں کلم بننے کی کوشش کرتا ہے
پھر ٹوٹ جانے
تو جی چاہتا ہے
وہ شہر مغابت
جہاں مصطفیٰؑ میں
وہی گھر بنانے
تو جی چاہتا ہے