شہرِ محبت جہاں مصطفیٰ ہے
وہی گھر بنانے کو دل چاہتا ہے
حیرتِ محبت
جہاں مصطفیٰ ہے
وہی گھر بنانے کو دل چاہتا ہے
سونے سے کنکر
وہ چاندی سے ماٹھی
نظر میں بسانے کو دل
چاہتا ہے
حیرتِ محبت جہاں مصطفیٰ ہے وہی گھر بنانے کو دل چاہتا ہے
جو پوچھا نبی نے کہ کچھ گھر پہ چھوڑا
تو سیدی کے
اکبر کے
ہوتھو پہ آیا
جو پوچھا نبی نے
کہ کچھ گھر پہ چھوڑا
تو سیدی کے
اکبر کے
ہوتھو پہ آیا
وہاں مال و دولت کی کیا ہے حقیقت
جہاں جا لٹانے کو دل چاہتا ہے
شہرِ محبت جہاں مصطفیٰ ہے وہی گھر بنانے کو دل چاہتا ہے
جہادِ محبت کی آواز گونجی کہا
ہنزلانے دلہن سے آبونی
جہادِ محبت کی آواز گونجی کہا
ہنزلانے
دلہن سے آبونی
اجازت اگر دو تو جا میں شہادت
لب سے لگانے کو دل چاہتا ہے
شہرِ محبت جہاں مصطفیٰ ہے وہی گھر بنانے کو دل چاہتا ہے
سونے سے کنکر
وہ چاندے سے ماٹھی
نظر میں بسانے کو دل چاہتا ہے
شہرِ محبت جہاں مصطفیٰ ہے وہی گھر بنانے کو دل چاہتا ہے
شہرِ محبت جہاں مصطفیٰ ہے وہی گھر بنانے کو دل چاہتا ہے