میرا یا مصطفیٰ یا مجتبا حیر الوادہ نون الہودہوہ جس کے لیے خرد بری آج سجی ہےافلاق سے بارات فرشتوں کی چلی ہےمیراج کا دولہ ہے وہ مکی مدنی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےجبریل سرِ عرشِس تشریف ہلاتےاور چوم کے تل وہ کوہ آقا کو جگاتےجس کو خبرےجس کو خبرے دید خداوند ملی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےجب بیٹھ کے بلراک پہ اقصا میں وہ پہنچےمرسل سرِ عرشِس تشریف ہلاتےذی دیدار ایک حاجت میں کھڑے تھےوہ جس کو امامتوہ جس کو امامت سب نبیوں کی ملی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےوہ میرا نبی ہےوہ میرا نبی ہےنبی ہےنبی ہےنبی ہےجبریل نبی میرا نبی میرے نبی ہےجیل نصید راہ پہ پہنچ کر یہ بتایاجل جاؤں گا اگر اس قدم ایک بڑھایاپر جس کی رسائیپر جس کی رسائی یہاں مجھ سے بھی بڑی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےوہ میرا نبی ہے وہ میرا نبی ہےجب پوچھا خدا نے کہ جو چاہتے ہیں بتائیںممکن ہی نہیں آج جو مانگیں وہ نہ پائیںاس دم بیج سےاس دم بیج سے بکشش امت کی لگی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبیوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےوہ میرا نبی ہے وہ میرا نبی ہےدنیا میں کوئی ہوگا بھلا ایسا شہابیبھولا نہ جو امت کو سرِ عرشِ علا بھیقائم کی بھیقائم کی بھی ہر آس فقطبدن اس سے جُڑی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےوہ میرا نبی میرا نبی میرا نبی ہےوہ میرا نبی ہے وہ میرا نبی ہےوہ میرا نبی ہے وہ میرا نبی ہےوہ میرا نبی ہے وہ میرا نبی ہےوہ میرا نبی ہے وہ میرا نبی ہےموسیقا