وہ میرا ہو نہ سکا تو میں برا کیوں مانوں
اس کو حق ہے وہ جیسے چاہے اسے پیار کرے
وہ میرا ہو
نہ سکا تو
میں برا کیوں مانوں
اس کو حق ہے وہ جیسے چاہے
اسے پیار کرے
وہ میرا ہو نہ سکا تو
میں برا کیوں مانوں
اسی موڑ پہلا در وہ مجھے چھوڑ گیا میں
اسی موڑ کی دہریز پہ سو جاؤں گی
مجھے کے لیے
عجب ہو جاؤں گی
ہر ستم شوق سے مجھ پر میرا دل دار کرے
وہ جیسے چاہے اسے پیار کرے وہ میرا ہو
نہ سکا تو میں برا کیوں مانوں
برا کیوں مانوں
کسی دل کی کوئی قید نہیں ہمیں سفر اپنا بنا لے مجھ سے بھی چاہے
کوئی دیوار کرے اس کو حق ہے وہ جیسے چاہے اسے پیار کرے
وہ میرا ہو
نہ سکا تو میں برا کیوں مانوں
اس کو حق ہے وہ جیسے چاہے اسے پیار کرے
وہ میرا ہو نہ سکا تو میں برا کیوں مانوں