سامائین حضرات
اسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
شبنم میزوک اینڈی جے جنیجا جی یوٹیوب چینل پیش کرنے جا رہے ہیں
ایک بہت ہی نصیحت بھرا واقعہ جس کا انبان ہے مولوی کی جاہل بیٹیاں
دیکھئے حضرات ایک مولوی ہوتے ہیں اور وہ مدرسے میں پڑھاتے ہیں
اور بڑے شریف ہوتے ہیں ان کی لڑکیاں روزہ نماز سے بہت دور ہوتی ہیں
جب ازان کا وقت ہوتا ہے تو وہ ہر وقت ٹی وی دیکھتی رہتی ہیں اور
موبائل ان کی ماں بھی انہی کی طرح ہوتی ہے وہ بھی ان کے لیے
نہیں سمجھاتی ہے جب وہ مولوی اپنی بیٹیوں کو ڈانٹتے تھے تو وہ
دیکھئے ان کو الٹا ڈانٹتی تھی کہ آپ ہمیشہ ایسی باتیں کرتے ہو
تو دیکھئے میں اس واقعے میں آپ کو سنانے جا رہا ہوں مولوی کی
جاہل بیٹیوں کی کہانی اس کے فنکار ہیں شکیل اشفا قبوال اور اینا
بدایون اس واقعے کو لکھا ہے ہندوستان کے مشہور شاعر جناب فیض
بدایونی صاحب نے میزوک سے سجایا ہے کشور ملہترہ جی نے اس کے
سیوجکھ ہیں دےوندر خدانہ جی ریکارڈنگ مسٹر چندر گاندھی جی کی ہے
ایس کلیانی اسٹوڈیو دریا گنج نئی دلی تو لیجیے ازرات میں یہ
واقعہ یہاں سے آپ کو سنانے جا رہا ہوں مولوی کی جاہل بیٹیوں
تو لیجیے ملحظہ کیجئے
دنیا میں ہے سب مہمان اصلی گھر ہے قبرستان
دنیا میں ہے سب مہمان اصلی گھر ہے قبرستان
پیار نبی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیار نبی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
فیض عبرت کا ایک بیان سن لو
ایک سچی یہ داستان سن لو
ایک مسلمان تھے نام قاسم تھا
زندگانی میں ان کی تو غم تھا
مولوی تھے وہ اکمہ درسے کے وہ پڑھاتے تھے چھوٹے بچے تھے
نیک انسان تھے نیک صیرت تھے
زندگی جیتے وہ شعرافت سے
ایک بیوی تھی وہ رولاتی تھی ہر گھڑی ہی انہیں ستاتی تھی
تین بیٹی تھی تینوں جاہل تھی وہ تو ٹی وی کے
پیچھے پاگل تھی سارا دن ٹی وی دیکھتی رہتی
وہ تھی روزہ نماز کو بھولی دیر سے تینوں
رات کو سوتی اور صبح کو تھی دیر سے اُتھتی
جب بھی تینوں کو ڈانٹتے قاسم بیوی لڑتی تھی ان سے ہی ہر دم
بنتے ہو تم کیوں شیطان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیار نبی کا ہے فرمان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیار نبی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیار
نبی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
ایک دن ایسا حادثہ گزرا جس سے قاسم پہ تھا کہر ٹوٹا
دن جمعہ کا تھا وہ تھے چھفتی پر
ان کو آیا تھا غصہ بیٹی پر
مسجدوں میں ازان ہوتی تھی ان کے گھر میں تھا چل رہا ٹی وی
جا کے اس نے ریموٹ چھینا تھا اپنی بیٹی کو خوب ڈانٹا تھا
تھی بڑی بیٹی ان کی سلطانہ اس نے والد کا نہ کہا مانا
اس نے لے کر ریموٹ والد سے کر دیا ٹی وی چالو فرزد سے
اب تھی قاسم نے بیوی بلوائی بات بیٹی کی ساری بتلائی
بولی بیوی نہ بات پھیلائو
تم جمعہ کی نماز کو جاؤ
جو یہ کرتی ہیں ان کو کرنے دو
زندگی عیش میں گزرنے دو
جیون کیوں کرتے ویران
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیار نبی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیار
نبی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
آئے قاسم نماز پڑھ کر کے
دکھ گیا دل تھا گھر میں آ کر کے
چل رہا گھر میں اب بھی تھا ٹی وی
تینوں بیٹی کو چڑ رہی مستی
تینوں کے ہاتھ میں تھے موبائل تینوں ہی تھی نماز سے غافل
وقت تھا وہ نماز پڑھنے کا بندگی اپنے رب کی کرنے کا
وقت مستی میں سب گزارا تھا باپ مجبور وہ بیچارا تھا
بیٹیاں اس طرح جلاتی تھیں
ہر گھڑی ہی اسے رولاتی تھیں
فکر قاسم کو کھائے جاتی تھی کون ان سے رچائے گا شادی
کوئی رشتہ نہ گھر پہ آتا تھا
ہر کوئی اب نظر چُراتا تھا
گھر کا ماحول تھا نہیں اچھا
اس لیے آ رہا تھا نہ رشتہ
پورے ہوں گے سب عرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
دنیا میں ہے سب مہمان اصلی گھر ہے قبرستان
غم سے قاسم نے ڈھال اب ہو کر
وہ گئے تھے بڑی بہن کے گھر
بولے بہنا تیرا پسر اچھا
میری بیٹی سے کر لے تو رشتہ
تین بیٹی جوان ہے میری
خوب مرضی ہو جو بہن تیری میری سلطانہ
اپنے لے آ گھر کر دے احسان یہ میرے اوپر
بولی بہنا نہ یہ میں کر سکتی میں نہ بے موت بھئیہ مر سکتی
تینوں بیٹی ہیں تیری آوارا
میرا بیٹا ہے سیدھا سادھا سا بیٹی سلطانہ
کیسے لے آؤں جا مسیبت میں اپنی کیوں ڈالوں
وہ نہیں گھر کا تام کچھ کرتی سارا دن ٹی وی دیکھتی رہتی
وہ نہ رشتہ کبھی نبھائے گی
بھائیہ ہم کو بہت رولائے گی
اچھی پاؤں گے سلطان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیارے نبی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
حکمائوس آگئے قاسم
پل پہ ان کے بڑا ہی تھا یہ غم
آج آ کر وہ گھر پہ روئے تھے
اپنی بی بی سے آ کے بولے تھے
بات بگڑی ہوئی بنا لو تم
گھر کی حالت زرعہ سمالو تم
تینوں بیٹی جوان ہے اپنی
آجیوں مشکل میں جان ہے اپنی
کوئی رشتہ نہ ان کو ملتا ہے
بات کوئی نہ میری سنتا ہے
بیٹیوں کو زرعہ تو سمجھاؤ دین کے راستے پہ تم لاؤ
یہ پڑھیں گی نماز جب گھر میں خوشیاں لکھ جائیں گی مقدر میں
سب کریں گے بڑائیاں ان کی
یوں مٹیں گی برائیاں ان کی
بات بن جائے گی بیرادر میں سب بٹھائیں گے پھر برابر میں
ہوگی مشکل سب آسان ہوگی مشکل سب آسان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیار نبی کا ہے فرمان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیار نبی کا ہے فرمان
پھر بھی جائے گھر
تب سے بدلے تمہارے ہیں تیور بیٹیاں میری سب سے عالی ہیں
میرے گھر کا یہی اجالہ ہیں
جب پڑھیں گی نماز پڑھ لیں گی
اپنی عادت نہیں وہ بدلیں گی
تم کو رہنا ہے ساتھ تو رہیے
بیٹیوں کو نہ میری کچھ کہیے
سر کو پکڑا تھا اب تو قاسموں نے
آج ڈوبے تھے وہ بہت غم میں
کوئی رستہ نہ اب نظر آیا دل بڑا آج ان کا گھبرایا
وہ تھے مجبور وہ پریشان تھے
اپنی حالت پہ وہ پشی ماں تھے
کوئی بیٹی نہ پاس آتی تھی
اور بی بی نہ بات سنتی تھی
غم رشیدہ بڑا نظارہ تھا
ان کا کوئی نہیں سہارا تھا
کیوں بنتے ہو تم نادان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
دنیا میں ہے سب مہمان اصلی گھر ہے قبرستان
دنیا میں ہے
سب مہمان اصلی گھر ہے قبرستان
اب ہوئی تھی ایزان مغرب کی پڑھ رہے سب صناعت اس رب کی
پہنچے مسجد میں اب تو قاسم تھے کی دعائیں نماز پڑھ کر کے
یا خدا اپنی شان دکھلا دے
اپنی رحمت کا عبر برسا دے
ہو رہی گھر میں میرے بدکاری
میری بی بی میں نہ سمجھداری
بیٹیاں بھی حسی اڑاتی ہیں وہ نہ تینوں نماز پڑھتی ہیں
دیکھتی رہتی تینوں ہی ٹی بی ان سے کچھ بھی نہ کہتی ہے بی بی
بات بگڑی سوار دے مولا گھر کی حالت سدھار دے مولا
آخری تیرا ہی سہارا ہے
اب نہ کوئی یہاں ہمارا ہے
وہ دعا مانگ کر بہت روئے
آہ پہ چپ چاپ گھر پہ تھے سوئے
سب سے اوچھی رب کی شان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیارے نمی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
رات کے وقت اب ہوا ایسا
بیٹی سلطانہ کو پڑا دورہ
چند منٹوں میں رک گئی دھڑکن اس کا خطرے میں آ گیا جیون
جب تلک ڈاکٹر تھا بلو آیا اس نے دنیا سے کونچ فرمایا
دل پہ صدمہ سب کے گزرا تھا
ہر کوئی ہی وہاں پہ رویا تھا
ماں بھی روتی تھی بہنیں روتی تھی رو کے یہی بیان کرتی تھی
ہم کو مت چھوڑ کے جا سلطانہ
بل تیرے گھر لگے گا یہ سونا
باپ کے دل پہ تھا یہی صدمہ
کاش پڑھتی نبی کا یہ کلمہ
ایسی حالت کبھی نہیں ہوتی
موت کی نیند یوں نہیں سوتی
اور کون تھا اس کو نہلایا اور جلدی سے اس کو کفنایا
اچھا برا لو تم پہچان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیارے نبی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
اب جو تیار ہو گئی میت سب نے ہی دیکھ لی تھی جو صورت
اب جنازے کو سب اٹھاتے ہیں
انچ بھر بھی ہلا نہ پاتے ہیں
ساری بستی کو آج حیرت تھی کس لیے ات رہی نہ میت تھی
آئے تھے ایک ضعیف مولانا
آ کے میت کا حال تھا جانا
پوچھا کس چیز کی یہ عاشق تھی کام کیا کیا یہ روز کرتی تھی
بولے والد یہ تھی بڑی زدی ہر گھر دیکھتی تھی یہ ٹی وی
بولے مولانا جلد گھر جاؤ گھر سے ٹی وی اٹھا کے لے آؤ
ٹی وی میت کے گھر سے آئے گا تب ہی اٹھ کے جنازہ جائے گا
لاکے ٹی وی رکھی جنازے پر
تب گیا تھا جنازہ وہ اٹھ کر
کرنا اگر تازہ ایمان
کرنا اگر تازہ ایمان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیارے نبی کا ہے فرمان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیارے
نبی کا ہے فرمان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن پیارے نبی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن
جہر خاموش پہنچی میت تھی ساتھ میں اس کے رکھ دیا ٹی وی
قبر میں اس کو اب تھا دفن آیا ایک دم ہی عذاب یہ آیا
ڈل رہی قبر پہ تھی اب مٹی
پانچ ساتھوں نے قبر آ گھیری
سب نے دیکھا جو قبر کا منظر
دور بھاگے تھے ایک دم ڈر کر
جیسے تیسے اسے تھا دفن آیا
تب کہیں سب کو یہ سمجھ آیا
جو اصولِ خدا پہ چلتا ہے وہ عذابوں سے دور رہتا ہے
جو بچیں بیٹیاں دو قاسم کی
اب وہ دونوں نماز پڑھتی تھی
آئی بی بی بھی نیک راہوں پہ
توبہ کر لی تھی سب گناہوں سے
واقعی یہ شقیل نے گایا
فیض نے لکھ کے یہ سکو پایا
جنہیاں میں ہوگا سممان
پڑھ لو نمازیں اور قرآن
پیارے نبی کا ہے فرمان پڑھ لو نمازیں اور قرآن