ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Waqya Parda Daar Biwi

-

Đang Cập Nhật

Tự động chuyển bài
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát waqya parda daar biwi do ca sĩ thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat waqya parda daar biwi - ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Waqya Parda Daar Biwi chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Waqya Parda Daar Biwi do ca sĩ Đang Cập Nhật thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát waqya parda daar biwi mp3, playlist/album, MV/Video waqya parda daar biwi miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Waqya Parda Daar Biwi

Nhạc sĩ: Tasleem Asif

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

بتاتا ہوں تمہیں بی بیوں
بتاتا ہوں تمہیں اے بی بیوں کیا چیز پردا ہے
یہی عورت کا زبر ہے یہی اُس کا طاقاظہ ہے
کلام پاک میں اللہ نے ارشاد فرمایا
رہی پاوند شوہر جو نبھایا حکم پردے کا
حرام اُس پے جہنم ہے محل فردوس میں ہوگا
رہے گا رحمتوں کا اُس کے سر پہ ہر گھڑی سایا
زمانے میں جو عورت ہے سنو شرم و حیاں والی
ہے وہ تاریف کے لائک خدا کی نیک ہے بندی
زمانے کی برائی پاس اُس کے آ نہیں سکتی
بلائیں گردشیں اُس سے کبھی ٹکرا نہیں سکتی
عذابِ تنگ دستی میں بھی جو ثابت قدم ہوگی
بڑھے گا مرتبہ اُس کا خدا ہو جائے گا رازی
خدا جس سے ہوا رازی تو پھر اُس کا ٹکانہ کیا رہے گی
پیروں میں جنت زمانے کا خزانہ کیا
مجھے یاد آتی
ہے
داستا سچی سناتا ہوں
فزیلت بی بیوں پردے کی میں تم کو بتاتا ہوں
رہا کرتی تھی ایک بستی میں ایک اللہ کی پیاری
تھی اُس کی ایک لڑکی اور وہ بیوا تھی بیچاری
اس طرح کرتی تھی وہ اللہ کی بندی ہمیشہ
گھر میں رہ کر عورتوں کے کپڑے سیتی تھی
وہ رکھتی تھی ہمیشہ اس طرح سے دھیان پر دیکھا
کسی بھی غیر نے نہ خون تک نہ اُس کا دیکھا تھا
کرایا گا خلافت چیک پڑھنے کو مدرسے میں
مدرسے میں ہر کے لپے اُس بچی کے چرچے تھے
رہا کرتا تھا اُس کے گاؤں میں ایک نوجوان لڑکا
بری عادت تھی اُس کی اور برے ہی کام کرتا تھا
جو دیکھا اُس نے بچی کو تو اپنے دل میں یہ سوچا
یہ گر بیٹی کا عالم ہے تو ماں کا جلوہ کیا ہوگا
یقیننہ ہور ہوگی ہور اُس کا جلوہ دیکھوں گا
یقیننہ ہور ہوگی ہور اُس کا
جلوہ دیکھوں گا
ملا موقع تو اُس کو رات میں باہ ہو میں بھر لوں گا
گیا دن رات آئی جب ہوئی خاموشیاں تاری کلی بدبخت نے اُس پارسا کے گھر
کی تیاری نگاہوں میں شرارت تھی برا اُس کا ارادہ تھا جو آیا پارسا کا
گھر تو پھر چاروں طرف دیکھا ارادہ کر لیا دیوار کے اوپر سے جانے کا
چڑھا دیوار پہلے لیکن ابھی نیچے نہ پہنچا تھا یقاق اُس نے دیکھا
ایک بھیانک آگ کا جلوہ جہاں یہ آگ لگتی تھی اُسی کا اپنا چھپر تھا
مچا کوہرام سارے گاؤں میں ہر کوئی حیران تھا
وہ ظالم چوری چھپ کے اپنے گھر کی سمت کو بھاگا
بجھاتے تھے وہ جدنا آگ وہ اتنا بھڑکتی تھی
خدا کے کہر کی اِس میں کوئی فٹکار لگتی تھی
غرض ایسا ہوا یہ آگ سارے گاؤں میں پھیلی
یہاں تک کی بچاری دیوار کے گھر
تدبیہ پہنچی
جو اُس بیوا کو دیکھا عورتوں نے گھر میں پوشیدا
نہ جل جائے مقام اُس کا اِسی ڈر سے تھی رنجیدا
یہ بولی عورتِ نظر دیکھ کی بیوا کے گھر آ کر بھیانک آگ ہے دے
وہ چلی آؤ بہن باہر جواب اُس نے دیا بہنوں نہ تم میری کرو پروا
نہیں در آگ کا مجھ کو خیال آتا ہے پردے کا
رضاِ حق اگر ہو کی خوشی سے جان بھی دوں گی
مگر پردے سے ہرگز میں کبھی باہر نہ آؤں گی
جو میری موت آئی ہے کسی سے رک نہ پائے گی
اگر ہے زندگی تو آگ مجھ کو چھو نہ پائے گی
بتاتی ہوں تمہیں ایک بات بہنوں دھیان میں رکھنا
جو ڈرتا ہے خدا سے وہ کسی سے بھی نہیں ڈرتا
پھر اس کے گھر سے باہر ہو گئی سب عورتیں ڈر سے
کہیں ایسا نہ ہو ہم پر بھی یہ
آتش برس اٹھے
غضب
آتش کسب کے آشیانوں پر برستا تھا دعا
تک بھی مگر بیوا کے گھر سے نہ گزرتا تھا
تاجب میں پڑے تھے یہ کرشماں دیکھنے والے
سب کی بیچ میں جاری تھی چرچے نیک بندی کے
وہ کہتے تھے بچا کر لے گئی ہے نیکیاں اس کی نرالی شان ہوتی
ہے خدا کے نیک بندوں کی پریشان تھے سبھی آخری مولا آگ ہے کیسی
بجھانے سے بھڑکتی ہے ہمارے آشیانوں کی
یقینا ہم میں کوئی ایک نے ایسی خطا کی ہے
عوض میں جس کے ہم سب کو خدا نے یہ سزا دی ہے
ہوئے یک جان سب ہی نے تیئے ہی منصوب فرمایا
قرآڈا لاگایا تو اس میں بھی ظالم کا نام آیا
خدا سے مانگ لے معافی گناہوں سے تو کر توبہ
نہیں تو حشر تیرا بھی کبھی پھر آن سا ہوگا
کیا معلوم لوگوں نے تو گردن جھگ گئی اس کی
ہر کی شیطانیت رو رو کے اپنی اس نے کہہ ڈالی
زلیل اس کو کیا سب نے کہا یہ کیا کیا شیطان
برا پردہ نشید کے حق میں سوچا ہی تھا کیوں نادا
سنی یہ بات لوگوں کی تو دل ہی دل میں گھبرایا گرا ایسا
زمین پر دیر تک اس کو نہ ہوش آیا جو ہوش آیا خدا سے
گڑ گڑا کر اس نے توبہ کی خدا نے اپنی رحمت سے خطائیں ماف کی اس کی
گھٹائیں چھا گئی فورا فلق پر آب رحمت کی
تراسی دیر میں مولا نے کر دی آگ وہ تھنڈی
وہ عورت جسے کے دل میں بیویوں پردے کی عظمت
ہے جلا سکتی نہیں آتش اسے فرمان قدرت ہے
سمجھ میں آ گیا ہے جو صدا پردے میں رہتی ہے
سمجھ میں آ گیا ہے جو صدا پردے میں رہتی ہے
حقیقت میں وہی
اللہ کی مہ بھوب بلدی ہے

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...