ĐĂNG NHẬP BẰNG MÃ QR Sử dụng ứng dụng NCT để quét mã QR Hướng dẫn quét mã
HOẶC Đăng nhập bằng mật khẩu
Vui lòng chọn “Xác nhận” trên ứng dụng NCT của bạn để hoàn thành việc đăng nhập
  • 1. Mở ứng dụng NCT
  • 2. Đăng nhập tài khoản NCT
  • 3. Chọn biểu tượng mã QR ở phía trên góc phải
  • 4. Tiến hành quét mã QR
Tiếp tục đăng nhập bằng mã QR
*Bạn đang ở web phiên bản desktop. Quay lại phiên bản dành cho mobilex

Waqia Hazrat Aadam Alayhissalaam

-

Tahir Chishti

Tự động chuyển bài
Vui lòng đăng nhập trước khi thêm vào playlist!
Thêm bài hát vào playlist thành công

Thêm bài hát này vào danh sách Playlist

Bài hát waqia hazrat aadam alayhissalaam do ca sĩ Tahir Chishti thuộc thể loại The Loai Khac. Tìm loi bai hat waqia hazrat aadam alayhissalaam - Tahir Chishti ngay trên Nhaccuatui. Nghe bài hát Waqia Hazrat Aadam Alayhissalaam chất lượng cao 320 kbps lossless miễn phí.
Ca khúc Waqia Hazrat Aadam Alayhissalaam do ca sĩ Tahir Chishti thể hiện, thuộc thể loại Thể Loại Khác. Các bạn có thể nghe, download (tải nhạc) bài hát waqia hazrat aadam alayhissalaam mp3, playlist/album, MV/Video waqia hazrat aadam alayhissalaam miễn phí tại NhacCuaTui.com.

Lời bài hát: Waqia Hazrat Aadam Alayhissalaam

Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650

موسیقیاور جس کو لکھا ہے ہندوستان کے مشہور شاعر جناب قیوم تاج صاحب نے اور موسیقی کو انجام دیا ہےجناب راجو خان جی نے ریگارڈنگ کی ہے چندر گاندی ایس کلیانی سٹوڈیو دریاغنج دہلی لیجئے سناتھ فرمائیے یہ واقعہموسیقیاب اپنے ساتھ میں آئےتاج تفسیر قرآن سنیےعدب کے ساتھ میں آئےتاج تفسیر قرآن سنیےکوئی تخلیق آدم کس طرح سے یہ بعیاں سنیےعدب کے ساتھ میں آئےتاج تفسیر قرآن سنیےعدب کے ساتھ میں آئےاے تاج تفسیرِ قرآن سنیےہوئی تخلیقِ آدم کس طرح سے یہ بیان سنیےموسیقیسنی سے مٹی لے کر کے ملک حاضر ہوئے جسے دمبنا اس سے ہی اے میرے عزیزوں اتلہِ آدمہوئی تخلیقِ آدمہم دنیا والوں دستِ قدرت سےنظارہ شانِ قدرت کا ملک کرتے تھے حیرت سےجو ڈالا روح کو وہ ہچک چائی تھا عجب عالمرکھا پہ شانیِ آدم میں نوے مصطفیٰ اس دمجو پہنچی سر پہ چھیکا آپ نے اس دم زیا پائیزبا تک پہنچی تو الحمدللہ کی صدا آئیخدا پاک نے فرمایا اس دم یا رحم و قلعہمبارک باد دی مل کر فرشتوں نے انہیں والاعلومِ دنیاوں دی ان کو بخشے رب اکبر نےسکھائے نام بھی رب الولا نےان کو ہر شئے کے یہ فرمایا فرشتوں سےکہ تم سب ہی کرو سجدار یہ سنتے ہی ملائک ہو گئےفوراً عمل پیرا ہوا شیطان منکر حکمِ رب مانا نہیںاس نے کہا میں آتشی ہوں خاک کو سجدار کروں کیسےکیا جنت سے باہر دیتادیکھی نہ فرمان کی حرکتکیا جنت سے باہر دیکھی نہ فرمان کی حرکتکیا جنت سے باہر دیکھی نہ فرمان کی حرکتمنی بات ہر ایک کے لیے ہی باعثِ عبرتجو شیطان ہو گیا باہر مہربان یوں ہوا اللہہوئے جنتوں میں داخل حضرتِ آدم سبحان اللہاکیلے چلتے پھرتے تھے نہیں ہم جن سے تھاکوئی دیکھاںوہ کس سے انصیت رکھتے عجب کی کیفیت ان کیخدا پاک نے ایک بار تاری نیند فرمائیعطا شانِ قدرت سے مبارک وہ گھڑی آئیکہ بائی پسلی سے ہوا کو رب نے کر دیا پیداعطا خالد اکبر ہوئیایک شہ شہدہرکھا خالی جگہ میں گوشت اس دم رب اکبر نےسبھی کو کر دیا حیرت زدہ نورانی منظر نےہوئے بیدار جس دم اے عزیزو حضرتِ آدمنہایت خوبصورت دیکھا چہرہ روبرو اس دمکہا تم کون ہو بولیموہ حضرت ہوں میں ایک عورتہوئی ہوں اس لیے پیدا کروں میں آپ کی خدمتتمہارے واسطے ہی رب اکبر نے کیا پیداجنابِ حضرتِ آدم بھی ان پر ہو گئے شہدہکیا شکرِ خدا ایک روبرو تھی چاندسی صورتکیا شکرِ خدا ایک روبرو تھی چاندسی صورتکیا شکرِ خدا ایک روبرو تھی چاندسی صورتکیا شکرِ خدا ایک روبرو تھی چاندسی صورتکیا شکرِ خدا ایک روبرو تھی چاندسی صورتکیا شکرِ خدا ایک روبرو تھی چاندسی صورتخدا پاک نے بقشی تھی ان کو یہ حسینِ نعمتخدا پاک نے بقشی تھی ان کو یہ حسینِ نعمتخدا پاک نے بقشی تھی ان کو یہ حسینِ نعمتخدا پاک نے بقشی تھی ان کو یہ حسینِ نعمتبڑھایا ہاتھ ان کی سمتیوںبولے ملکوں سے دمپڑھیں پہلے درود پاک آقا حضرت آدمدرود پاک کا پڑھنا تھا لوگوں مہر کی صورتمبارک باد دی مل کر فرشتوں نے بسد فرحتہوا یوں عقد دونوں کا سبحان اللہ سبحان اللہبڑا ہی خوبصورت دل نشی منظرتھا وہ والاہوئی حاصل سہولت ہر طرح کی خلد میں ان کوطلب جس چیز کو کرتے تھے ہو جاتی تھی حاضر وہہوا یہ حکم رب پانی تیرا دشمن ہے وہ شیطانمٹانا چاہتا ہے اصل میں تم دونوں کو شیطانسنو اس شجر ممنوعہوا کہ تم نزدیک مت جانا یہی ہے حکم میراکہ پھلوں کو بھی نہ تم کھانا مگر موقع ملا شیطانکو جنت میں ہوا داخل اسے لینا تھا بدلہ سامنے تھیاس کے اب منزل لباس فاخرہ وہ زیبتن کر کے وہاں پہنچاان کی ساری اور عدب کے ساتھ ہی بولاکہ اس خلد بری میں خوبصورت پیڑے ایسا ہےکہ اس خلد بری میں خوبصورت پیڑے ایسا ہےکہ اس خلد بری میں خوبصورت پیڑے ایسا ہےیہ جس کے کھاتے ہی پھل تارا قسمت کا چمکتا ہےیہ جس کے گاتے ہی پل تارا قسمت کا چمکتا ہےاسے جو کھا لے اے آدم کبھی بھی موت نہ آئےخدا پاک خوش ہو اور بلندی اسی کو مل جائےقسم اللہ کی رب کی وہ سب سے پیاری نعمت ہےخدا پاک کی اس پر بڑی ہی خاص رحمت ہےمیرے ہمراہ چل کے کھائیے اس قیمتی پھل کوجو تم ایک ساتھ رہنا چاہتے ہوتواسے کھا لویوں ڈالا وسی وسا اس نے وہ فرمانے خدا بھولےیقین اس پہ وہ کر کے پیل کے نزدیک جا پہنچےخوشی سے آدم و ہواوانے اے لوگو وہ پھل کھایاانہیں بہکا کے اس عبلی سے نے قلبی سکو پایاہوا مقصد میں اپنےکامورا اس طرح سے شیطانخدا نے کر دیا اعلان یہ ہے دشمن انسانلباس جنتی دونوں کے پترے پھل کو کھاتے ہیبتاؤں کس طرح سے کہ عجب حالت ہوئی ان کیچھپایا جنتی پتوں سے جسد پاک فوراں ہیعجب تھی بھیبے قراری کے یقایت یہ صدا گونجیہونا فرمان دونوں میری جنت سے نکل جاؤہونا فرمان دونوں میری جنت سے نکل جاؤجو کی ہے تم نے غصد آخی سزا اب اس کی تم پاؤجو کی ہے تم نے غصد آخی سزا اب اس کی تم پاؤجو کی ہے تم نے غصد آخی سزا اب اس کی تم پاؤموسیقیاے جنابِ حضرتِ آدمجنابِ ہوا بھی اُتریں عزیز و جدہ میں اس دنرضاِ کاتبِ تقدیر اس مقصد میں پنہاں تھییہاں پر نسلِ انسان کو بنانا شامِ ازداں تھییہی تھا مقصدِ ربُل اُلا آباد ہو دنیاکرے ہر کوئی آنکھوں سے نظارہ شانِ قدرت کاجہاں یہ ایک دار الانتہا رب کو بنانا تھاہر کو نیک و بد کا فرق خالد کو دکھانا تھایہاں میارِ تقویٰ بھی اُجاگر کرنا تھا رب کویقیناً رتبہِ محبوب بھی دکھی رہالانا تھا سب کورہے دونوں جدہ فرشِ زمین پر ایک مدت تکتھی اس میں بھی عزیز و حکمہ پہ ربُل اُلا بے شکملن کی آرزو میں پھرتے تھے وہ جا بجا پہ ہماسی ایک جست جو میں بیکاراں تھے ہوا و آدممقابل پھر ہوئے مزدگاروںتلفا نے وہ ایک دوجہ کےہوئی پہچانِ فضلِکِ بریہ عرفت میں پہنچےہوئی اُن کی ملاقات اس طرح خالق کی قدرت سےہوئی اُن کی ملاقات اس طرح خالق کی قدرت سےکھلا اُک پل میں اُن کا انچائے امیدdashboardکھلا ایک پل میں ان کا ہنچائے امید رحمت سےکھلا ایک پل میں ان کا ہنچائے امید رحمت سےموسیقییوں روئے آنسوں کا مومنوں سے لاب بہن کلابا چشم ترپ انہوں نے پھر سے دیکھا جلوائے مولاموسیقیتواسل میں محمد ملکاس طفا کے معاف فرمایاخوشی میں جھوم پتھے کے سکون قلب جاپایاقبول بارگاہے حق ہوئی وہ گریہ اوزاریعجب ہی قیفیت ان کے دلوں پہ ہو گئی تاریپرندے اور چوپائے ہوئے حاضر اطاعت میںہوئی ہر ایکایک شہ مسروف پھر ان کی زیارت میںسروں پر ہاتھ پھیرا حضرت آدم نے شفقت سےرہے محروم جو وحشی بنے وہ رب کی لعنت سےیہ روز جمعہ پیارے مومنوں لمحہ حسین آیاجناب آدم و حبا کو ایک دوجے سے ملوایامحرمہ ہو گیا تھا اے عزیز و خالق اکبربفضل ہی تعالیٰ دونوں ہی رہنے لگے مل کرولادت ہوتی تھی دو بچوں کی خالق کی رحمت سےجبہ ہو جاتے تھے پل میں عطائشان قدرت سےشرف حاصل ہوا آلاد کا ان کو سبحان اللہشرف حاصل ہوا آلاد کا ان کو سبحان اللہہر اکشہ جھوم اٹھی یہ نظارہ دیکھ کے بلاہر اکشہ جھوم اٹھی یہ نظارہ دیکھ کے بلاہر اکشہ جھوم اٹھی یہ نظارہ دیکھ کے بلاموسیقیبلالت ایک حمل سے ہوتی تھی دو بچوں کی لوگوںجوا ہو جاتے تھے فضلِ الٰہی ایک دپل میں وہکوئی گوڑا کوئی کالا یہی ایک حکمِ قدرت تھانظارہ در حقیقت باعثِ تسکینِ راحت تھاجو پیدا ہوتے تھے دوجھے حمل سے جس گھڑی بچےتو ہو جاتی تھی شادی فضلِ خالق ایک دوجھے سےہوئی اولادِ آدم سےاے لوگوں شادیِ دنیاپھلے پھولے گلستان یہ ہوئی آبادیِ دنیابا حکمِ قبریہ تعمیرِ کعبہ کو وہ پھر نکلےفرشتہ لے گیا سوئے حرم خالق کی رحمت سےلیے لبنا مجودی اوہی راسِ اپنے پتھرلیے زیدہ مجودی اوہی راسِ اپنے پتھرسونی تورے سینہ سے بھی شادمہ ہو کرکیا تعمیرِ کعبہ ہو گئی حاصل انہیں فرحتوہاں سے آ گئے تھے پھر زمینِ ہند پہ حضرتسکھائی اپنے اولاد کو بھی طرزِ انسانیعلومِ دنیاوں دی بھی سکھائے فضلِ ربانیعطاِ رحمتِ حق سے ہوئی خوشحال یہ دنیاہوئی علموں ہنر سے تاج مالا مال یہ دنیاہوئی علموں ہنر سے تاج مالا مال یہ دنیاہوئی علموں ہنر سے تاج مالا مال یہ دنیاکوئی علموں ہو نہ سے تاج مالا مال یہ دنیا

Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...
Đang tải...