موسیقی
آنکھوں سے ملی آنکھیں
دل دل سے جو ٹکرایا
واللہ مزا آیا
آنکھوں سے ملی آنکھیں
خود اپنی حالت سے
وہ شوق جو گھبرایا
واللہ مزا آیا
آنکھوں سے ملی آنکھیں
پلکیں یوں اٹھیں
جیسے چھل کے کوئی پہمانہ
نظریں یوں ملیں
جیسے چھیڑے کوئی افسانہ
سلجھی ہوئی دلکوں نے
اس دل کو جو ملی آیا
خول جھایا
واللہ مزا آیا
آنکھوں سے ملی آنکھیں
موسیقی
اب کس کو بتائیں
ہم
کیا حال ہمارا
موسیقی
جاتے ہوئے ظالم نے ایک تیر سا مارا ہے
چہرے سے نقاب اس نے چھپکے سے جسر پایا
والا ہمزہ آیا آنکھوں سے ملی آنکھیں
دیکھا ہے انہیں جب سے ایک قیف سا چھایا ہے
فرصت میں انہیں گویا اللہ نے بنایا ہے
وہ چاند کا ٹکڑا جو
مجھے دیکھا ہے انہیں دیکھا ہے
کچھ سوچ کے شرمایا والا ہمزہ آیا
آنکھوں سے ملی آنکھیں دل دل سے جو ٹکڑایا
والا ہمزہ آیا
وہ چاند کا ٹکڑایا والا ہمزہ آیا