وہا کیا بات ہے مدینے کیمدینہ مدینہ ہمارا مدینہجانو دل سے ہے پیارا مدینہ ہمیںسوہانا سوہانا دلارا مدینہہر عاشق کی آنکھوں کا تارا مدینہیہ رنگی ہواں یہ مہکی فضائیںمعطر معنبر ہے سارا مدینہوہاں پیارا کعبہ یہاں سبز گمبدوہ مکہ بھی میٹھا تو پیارا مدینہیہ دیوان آقا مدینے کو آئےبلالو انہیں بھی خدا را مدینہمدینے کے جلموں کے قربان جاؤںہے قدرت نے کیسا سوارا مدینہوہاں کیا بات ہے مدینے کیمٹتے ہیں جہاں بھر کے آلام مدینے میںبگڑے ہوئے بنتے ہیں سب کام مدینے میںوہ شافع محشر تو بلوا کے غلاموں کودیتے ہیں شفاعت کا ان عام مدینے میںآ جاؤں گناہ گاروں بے خوف چلے آؤںسرکار کی رحمت تو ہے عام مدینے میںوہاں کیا بات ہے مدینے کیہاجیو آؤں شہنشاہ کا روزہ دیکھوکعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھوآب زمزم تو پیا خوب بجھائیں پیاسیںآؤں جودے شہ قوسر کا بھی دریاں دیکھوزیر میزاب ملے خوب کرم کے چینٹےعبر رحمت کا یہاں زور برسنا دیکھوخوب آنکھوں سے لگایا ہے غلافے کعبہخسر محبوب کے پردے کا بھی جلوا دیکھوگوھر سے سنتو رضا کعبے سے آتی ہے صدامیری آنکھوں سے میرے پیارے کا روزہ دیکھووہاں کیا بات ہے مدینے کیآنے والوں یہ تو بتاؤ شہر مدینہ کیسا ہےسر ان کے قدموں پہ رکھ کر جھک کر جینا کیسا ہےگمبر خزرا کے سائے میں بیٹھ کر تم بھی آئے ہواس سائے میں رب کے آگے سجدہ کرنا کیسا ہےدل آنکھیں اور روح تمہاری لگتی ہے سیراب مجھےان کے در پہ بیٹھ کر آب زمزم پینا کیسا ہےدیوانوں آنکھوں سے تمہاری اتنا پوچھ تو لینے دووقت دعا روزے پہ ان کے آنسو بہانا کیسا ہےاے جنت کے حق داروں مجھ مانگتے کو یہ بتلاوان کی عطا سے دامن کو بھر بھر کے آنا کیسا ہےوہاں کیا بات ہے مدینے کییہ دربار محمد ہے یہاں ملتا ہے بن مانگےارے نادا یہاں دامن کو پھیلایا نہیں کرتےمدینے جو بھی جاتا ہے وہ جھولی بھر کے لاتا ہےسخید آتا ہے خالی ہاتھ لوٹایا نہیں کرتےوہاں کیا بات ہے مدینے کیبلالو پھر مجھے اے شاہِ بحر و بر مدینے میںمیں پھر روتا ہوا آؤں تیرے در پر مدینے میںمدینہ اس لیے اتار جانو دل سے ہے پیاراکہ رہتے ہیں میرے آقا میرے دل بر مدینے میںوہاں کیا بات ہے مدینے کی