تم یوں ہی ڈھن رہے ہیں
رستہ ویران کیوں ہے
ہم تو اب یوں کہاں جا رہے ہیں
آنکھیں نم ہو رہی ہیں یوں
تنہایاں بھی کیوں پوچھے مجھ سے
ہو کے تیرے پاس میں بھی یوں
نم ہو رہی ہیں یوں
جاتے ہوئے پل میں دھونوں خود کو کیوں
دن یوں ہی ڈھن رہے ہیں
رستہ ویران کیوں ہے
ہم تو
اب یوں
کہاں جا رہے ہیں
موسیقی
موسیقی