نینا تیرے ہیں قاتل بڑے
کیسے میں خود کو بچاؤں
خود میں ہوں کیوں میں غم شدہ تجھ میں ہی خود کو میں پاؤں
تیرا تھا تیرا ہوں تیرا رہوں گا وعدہ ہے تجھ سے میرا
سایا تیرا ہر دم بن کے چلوں گا وعدہ ہے تجھ سے میرا
خاموشیوں میں یادے تیری ہوں
دل کو سنبھالوں زرا
برقت تیری ہے
تجھ سے ہوں زندہ
کیسے کروں میں تجھ کو بیاں
تیرا فطور ہے سب تیرا نور ہے
مجھ سے جدا تیرا تھا تیرا ہوں تیرا رہوں گا وعدہ ہے تجھ سے میرا
سایا تیرا ہر دم بن کے چلوں
گا وعدہ ہے تجھ سے میرا
وعدہ ہے تیرا