اس رات کی خاموشی میں خوف کا یہ منظر ہے
تیرے ہاتھ میں میرا ہاتھ ہے
آگے بڑھنے کا ڈر ہے
دیکھو ذرا کیسا اٹھا یہ جوش خون میں
دیکھو ذرا اب نہ رکے گا یہ کبھی میرا علم
اس
درتی کی ہر آنکھ میں
اشراف نے دھول جو کی ہے
درتی کے ہر جسم میں خدداری کی روپوں کی ہے
پوچھو ذرا مجھ سے
کبھی کیا میں
دیوانہ ہوں
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật