Nhạc sĩ: Aziz Mian
Lời đăng bởi: 86_15635588878_1671185229650
مذہب
مزہ برسات کا چاہو میری آنکھوں میں آ بیٹھو
سفیدی ہے سیاعی ہے شفق ہے عبر پاراں ہے
مزہ برسات کا چاہو
میری آنکھوں میں آ بیٹھو
وہ
برسوں میں کہیں برسے یہ برسوں سے برستی ہیں
ان کی آنکھوں سے بستی برستی رہے
کوشک اڑتے رہے دور چلتا رہے
ان کی آنکھوں سے بستی برستی رہے
کوشک اڑتے رہے دور
چلتا رہے
ان کی آنکھوں سے بستی برستی رہے
ان کی آنکھوں سے بستی برستی رہے
ان کی آنکھوں میں بستی برستی رہے
آنکھوں آنکھوں سے بستی برستی رہے
کوشک اڑتے رہے دور چلتا رہے
ان کی آنکھوں سے بستی برستی رہے
کوشک اڑتے رہے دور چلتا رہے
ان کی آنکھوں میں بستی برستی رہے
کوشک اڑتے رہے دور چلتا رہے
ان کی
آنکھوں سے بستی برستی رہے ان کی آنکھوں سے بستی برستی رہے
ان کی آنکھوں سے
بستی برستی رہے
کوشک اڑتے رہے
دور چلتا رہے
درک سے توبہ کرے جان بھی لاور میں
رن کیتے رہے شہر سے جلتا رہے
درک سے توبہ کرے جان بھی لاور میں رن کیتے رہے شہر سے جلتا رہے
درک سے توبہ کرے جان بھی لاور میں رن کیتے رہے شہر سے جلتا رہے
گھڑیاں بھڑھ لگے یوہی
رہے جان آتے رہو دل بہل کا رہے
بستر کی ہر شکن کو روئیں گے دیکھ کر وہ
باپ لکھ چلا ہوں کروٹ بدل بدل کر یوہی
چھڑیاں سفیدن کی تن کی رہے جان آتے رہو دل بہل کا رہے
جان آتے رہو دل بہل کا رہے
بس سب چھپنے کو ہیں تارے اگر آتے تو آ جاتے
شب گم کی کٹی رہے
گم کی کٹی رہے یوہی چھڑیاں شب گم کی کٹی رہے
جان آتے تو آ جاتے یوہی
چھڑیاں شب گم کی کٹی رہے
ہم سے بدلو نہ تم تم سے بدلے نہ ہم
اپنے بلکہ چلن بل میں
بیٹھا کریں اس نے چن چن کے باہر نکلتا رہے
یہ کالی گھٹائیں یہ کافر ہوایں چلی آئیں تلہا انہیں بھی تو لائیں باہر
مغلستان پر کہیں پانی نہ پڑھ جائے تمہارے اہدو پیماں پر باہر
مغلستان پر کہیں پانی نہ پڑھ جائے تمہارے اہدو پیماں پر باہر
مہکتا تیرا ساتھی سلامت رہے آج تو جام پر جام شلتا رہے
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật
Đang Cập Nhật